کابل: افغانستان میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے ایک خاتون اور تین بچوں سمیت 7 افراد ہلاک ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار کے ضلع پچیر و آگام کے رہائشی افراد ایک ٹرک میں سوار ہوکر قریبی گاؤں جارہے تھے کہ راستے میں ان کی گاڑی سڑک کنارے نصب بم سے ٹکراگئی۔

پچیر و آگام کے ضلعی گورنر ہجرت اللہ رحمانی نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں سات عام شہری ہلاک ہوگئے جن میں ایک خاتون اور تین بچے بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: داعش کے خودکش دھماکے میں ہلاکتیں 80 ہوگئیں

اس واقعے کی ذمہ ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی تاہم وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں اس کی ذمہ داری 'امن و استحکام کے دشمنوں' پر عائد کی ہے اور عام طور پر یہ اصطلاح طالبان کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ ننگر ہار میں شدرت پسند تنظیم داعش کے جنگجو بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں جو لوگوں کی ہمدردیاں حاصل کرکے، نئے جنگجو بھرتی کرکے اور طالبان کو ان کی اپنی سرزمین پر چیلنج کرکے افغانستان میں اپنی جڑیں مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کابل میں پولیس کے قافلے پرخودکش حملہ،27 ہلاک

ملک بھر میں جاری تنازعات کی قیمت افغان عوام کو چکانی پڑرہی ہے اور اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2016 کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران افغانستان میں 2562 عام شہری ہلاک جبکہ 5835 زخمی ہوئے۔

گزشتہ ہفتے ملک کے مختلف حصوں میں طالبان کے متعدد بم دھماکوں میں تقریباً 50 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں