لاہور: سفری سہولیات فراہم کرنے والی کمپنیوں اوبر اور کریم کے خلاف پنجاب میں محکمہ ایکسائز بھی میدان میں آگیا۔

نوٹیفکیشن کا عکس—۔فوٹو/ عمیر رانا
نوٹیفکیشن کا عکس—۔فوٹو/ عمیر رانا

محکمہ ایکسائز نے دونوں آن لائن ٹیکسی سروس کمپنیوں کو نوٹس جاری کردیئے، جن میں اوبر اور کریم کی گاڑیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔

ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن لاہور کی جانب سے اوبر اور کریم کے کنٹری ڈائریکٹرز کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ 'محکمے کے نوٹس میں یہ بات آئی ہے کہ لاہور موٹر رجسٹریشن اتھارٹی کے تحت رجسٹرڈ کی گئی بہت سی پرائیوٹ گاڑیوں کو آپ کی کمپنی کمرشل بنیادوں پر استعمال کررہی ہے'۔

مزید کہا گیا کہ 'آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ اس قسم کی گاڑیوں کا ریکارڈ شیئر کیا جائے'۔

گذشتہ روز اس حوالے سے رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ پنجاب حکومت نے اوبر اور کریم کو غیرقانونی قرار دے دیا ہے تاہم بعدازاں پنجاب آئی ٹی بورڈ کے چیئرمین عمر سیف نے اس بات کی وضاحت کی تھی کہ فیصلے پر 'نظرثانی' کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:اوبر اور کریم پر فی الحال 'پابندی نہیں'

عمر سیف نے ڈان سے گفتگو میں بتایا تھا کہ 'حکومت اس معاملے پر نظر ثانی کررہی ہے، ہم رسمی پالیسی کے ساتھ آرہے ہیں، وہ میمو داخلی طور پر بھیجا گیا تھا جو قبل از وقت منظر عام پر آگیا'۔

عمر نے بتایا کہ اوبر اور کریم فی الحال پاکستان میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کررہے اور پنجاب حکومت اس معاملے کو انوویٹو بزنس ماڈل کے تحت حل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 'ہم ان کمپنیوں کے ساتھ ٹیکسی سروس جیسا برتاؤ نہیں کرنا چاہتے لیکن انہیں قانون اور ٹیکس کے دائرے میں آنا ہوگا اور نئے ٹیکس قوانین کے تحت باضابطہ کاروبار کے طور پر رجسٹر ہونا ہوگا'۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ میں کریم اور اوبر سروسز کے خلاف کارروائی شروع

دوسری جانب سندھ حکومت کی جانب سے بھی اوبر اور کریم کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے، صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ نے ٹیکسی سروس بند کرنے کی باتوں کو قبل از وقت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے دونوں کمپنیوں کو نوٹسز بھیج دیئے ہیں، جن کے جوابات کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

اوبر اور کریم کیا ہیں؟

کریم اور اوبر نامی ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنیاں موبائل ایپلیکیشن سروس کے ذریعے ٹیکسی کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔

ان موبائل ایپس کا استعمال کرتے ہوئے صارف اپنے موجودہ مقام پر کریم کار کو بلوا سکتے ہیں جبکہ اس کے ذریعے باآسانی کسی جگہ سفر کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:کریم، اوبر کےخلاف کارروائی: مایوس عوام انتظامیہ پر برس پڑے

یہ دونوں کمپنیاں لاہور اسلام آباد اور کراچی سمیت پاکستان کے دیگر بڑے شہروں میں اپنی سروسز فراہم کرتی ہیں، کریم نے گزشتہ برس نومبر میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کے بعد پاکستان کے مزید 5 شہروں میں اپنی سروس کے آغاز کا اعلان کیا تھا اور فیس بک پر ایک پوسٹ کے ذریعے حیدرآباد، ملتان، گجرانوالہ، پشاوراور فیصل آباد میں گاڑیاں رکھنے والے شہریوں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔

اوبر اور کریم کمپنیاں ٹیکسی سروس سمیت رکشہ سروس بھی فراہم کرتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں