جنوب مشرقی بھارت میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

بھارتی حکام کو دھماکے میں ماؤ باغیوں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق بارودی سرنگ کا دھماکا اس وقت ہوا جب 13 پولیس اہلکاروں کو لے کر بس ریاست اڑیسہ اور آندھرا پردیش کے درمیان سرحدی ضلع کوراپُٹ سے گزر رہی تھی۔

مقامی پولیس چیف ایس شینی نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ دھماکے کے بعد سیکیورٹی آپریشن جاری ہے لیکن انہوں نے اس کے علاوہ کوئی تفصیل نہیں بتائی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: پولیس کا جھڑپ میں 6 ماؤ باغی ہلاک کرنے کا دعویٰ

اڑیسہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائیک نے ٹوئٹر کے ذریعے حملے کی مذمت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں پر حملہ بزدلانہ فعل ہے جبکہ ان کی ہمدردیاں اہلکاروں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

خیال رہے کہ ہزاروں ماؤ باغی گذشتہ کئی دہائیوں سے علیحدہ ریاست کے لیے بھارت کے خلاف مسلح جدوجہد میں مصروف ہیں۔

مزید پڑھیں: ہندوستانی پولیس کا 12 ماؤ باغی ہلاک کرنے کا دعویٰ

ہندوستان میں 1960 سے جاری ماؤ باغیوں کی بغاوت میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ماؤ باغی بھارت کی کم از کم 20 ریاستوں میں موجود ہیں تاہم گھنے جنگلات والی ریاستوں چھتیس گڑھ، اڑیسہ، بہار، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر میں ان کا زیادہ اثر و رسوخ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں