ہندوستانی پولیس کا 12 ماؤ باغی ہلاک کرنے کا دعویٰ

09 جون 2015
جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب پولیس نے پالامو کے جنگلات میں باغیوں کے ایک گروپ کو روکنے کی کوشش کی۔— اے ایف پی/ فائل فوٹو
جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب پولیس نے پالامو کے جنگلات میں باغیوں کے ایک گروپ کو روکنے کی کوشش کی۔— اے ایف پی/ فائل فوٹو

نئی دہلی: ہندوستان کے مشرقی جنگلات میں ایک جھڑپ کے دوران سیکیورٹی فورسز نے 12 ماؤ باغیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

خبررساں ادارے اے ایف پی نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ رات گئے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے باغیوں کے اثر ورسوخ والے علاقے پالامو میں باغیوں کے ایک گروپ کو روکنے کی کوشش پر جھڑپ کا آغاز ہوا۔

پالامو کے ڈپٹی انسپکٹرجنرل پولیس ہیمانت ٹوپو نے بتایا کہ ’جب ہم نے ان کو روکنے کی کوشش کی تو باغیوں نے فائرنگ کردی‘۔

انھوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ فورسز کی جانب سے جوابی فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں 12 ماؤ باغی (نیکسل) ہلاک ہوگئے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے ماؤ باغیوں سے ہتھیار اور دیگر سامان بھی برآمد کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے باغیوں کے ساتھی اطراف کے جنگلات میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ پولیس کی ٹیمیں انھیں تلاش کررہی ہیں۔

واضح رہے کہ ہندوستان میں 1960ء سے جاری ماؤ باغیوں کی بغاوت میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ہندوستان کے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے ماؤ باغیوں کی بغاوت کو ملک کی داخلی سیکیورٹی کے لیے بہت بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ لوگ غریبوں کے لیے زمین، نوکری اور دیگر حقوق کے لیے لڑرہے ہیں۔

خیال رہے کہ ماؤ باغی ہندوستان کی کم از کم 20 ریاستوں میں موجود ہیں تاہم گھنے جنگلات کی ریاستوں، چھتیس گڑھ، اڑیسہ، بہار، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر میں ان کا زیادہ اثر رسوخ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں