کراچی: مصر میں گزشتہ برس اکتوبر سے محصور پاکستانی بحری جہاز کے عملے کے مزید 9 ارکان وطن واپس پہنچ گئے، محصور ہونے والے7 افراد پہلے ہی وطن پہنچ چکے تھے۔

مصری حکام نے بحری جہاز کے عملے کے ارکان کے پاسپورٹ ضبط کرلیے تھے، جس کے بعد وہ اکتوبر 2016 سے وہاں محصور تھے۔

محصور عملے کے مطابق کویت کی شپنگ کمپنی نے مصری حکام کو ان کی سفری دستاویزات کو پروسیس کرنے کے لیے ادائیگی نہیں کی جس کی وجہ سے ان کے پاسپورٹ ضبط کرلیے گئے تھے۔

وطن پہنچنے پر عملے میں شامل افراد نے ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستانی سفارت خانے کا شکریہ ادا کیا۔

عملے کے چیف آفیسر محمد جمیل نے بتایا کہ واپس آنے والے عملے کے 9 ارکان میں سے ایک براہ راست اسلام آباد، ایک ابوظہبی اور 7 کراچی ایئرپورٹ پر اترے، جب کہ خرابی صحت کی وجہ سے جہاز کے کپتان واپس نہیں آسکے۔

یہ بھی پڑھیں: مصر میں محصور پاکستانی عملے کے 4 افراد وطن واپس پہنچ گئے

انھوں نے بتایا کہ جہاز کے کپتان کو خرابی صحت کی وجہ سے ہسپتال منتقل کردیا گیا اور طبیعت بہتر ہونے کے بعد انہیں پاکستان بھیجا جائے گا۔

چیف آفیسر محمد جمیل نے مزید بتایا کہ پاکستانی میڈیا اور سفارتخانے کی مدد سے عملہ طویل جدوجہد کے بعد وطن پہنچنے میں کامیاب ہوا۔

دوسری جانب انھوں نے رابطہ کرنے کے باوجود سندھ حکومت کی جانب سے مدد نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔

وطن واپس پہنچنے پر ارکان خوش تو دکھائی دیئے، مگر انہوں نے 6 ماہ کے واجبات نہ ملنے پر دکھ کا بھی اظہار کیا۔

واضح رہے کہ یہ ملازمین 8 اگست 2016 کو کراچی سے روانہ ہوئے تھے اور دبئی سے ہوتے ہوئے کویت پہنچے تھے۔

مزید پڑھیں: پاسپورٹ ضبط، 17 پاکستانی مصر میں محصور

کویت شپنگ کارپوریشن کی جانب سے مصری حکام کو جہاز کے عملے کی سفری دستاویزات کی ادائیگیاں نہ کیے جانے پر ان کے پاسپورٹ ضبط کرلیے گئے، جس کے بعد پاکستانی عملہ وہاں پھنسا رہا۔

عملے میں موجود چیف آفیسر جمیل جنگیان نے دسمبر 2016 میں ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ کویت کی شپنگ کارپوریشن نے ورکرز کو ان کے بقایا جات بھی ادا نہیں کیے جو تقریباً 2 کروڑ روپے بنتے ہیں۔

خیال رہے کہ محصور ہونے والے 17 پاکستانیوں میں سے 4 افراد گزشتہ ماہ 5 جنوری، جب کہ مزید 3 بھی 12 جنوری کو کراچی پہنچے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں