کراچی: سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ (ایس ڈبلیو ٹی) نے ترکی اور شام کی سرحد پر شامی پناہ گزینوں کو غذائی مدد کی فراہمی کا آغاز کردیا۔

سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے چیف آپریٹنگ افسر محمد غزل نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ’ٹرسٹ، ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایف اے ڈی) کے اشتراک سے پناہ گزین کیمپ میں مقیم شامی شہریوں کو کھانے کی اشیا فراہم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم یہ کام ترک حکومت کے شانہ بشانہ کر رہے ہیں، جس نے ہمیں وہاں مدعو کیا تھا، جبکہ اے ایف اے ڈی ہمیں اس سلسلے میں تمام سہولیات فراہم کر رہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری ٹیم پناہ گزین کیمپ جاکر اپنے ہاتھوں سے شامی افراد میں راشن تقسیم کر رہی ہے۔‘

محمد غزل نے کہا کہ ’فی الوقت سیلانی کے 5 رضاکار شامی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے ترکی ۔ شام کی سرحد پر موجود ہیں، جبکہ ٹیم کے دیگر ارکان اے ایف اے ڈی کے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’فلاحی ادارہ پناہ گزینوں کو بغیر پکا ہوا راشن جیسا کہ خشک دودھ، تیل اور دیگر ضروری کھانے پینے کی اشیا فراہم کر رہا ہے، جبکہ تین روز میں ساڑھے 16 ہزار افراد کو راشن تقسیم کیا جاچکا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ، جسے دنیا بھر سے عطیات کے ذریعے فنڈز حاصل ہوتے ہیں، شامی سرحدی علاقے میں تندور یا بیکری لگانے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے، تندور لگانے پر ایک لاکھ ڈالر خرچ آئے گا جسے ٹرسٹ برداشت کرے گا، جبکہ اس تندور سے شامی افراد کو 6 ماہ تک روٹیاں فراہم کی جائیں گی۔‘

ٹرسٹ کے شام سے متعلق مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے محمد غزل کا کہنا تھا کہ ’ہم وہاں خاندانوں کو مکمل تفتیش کے بعد گود لینا اور ان کی مدد جاری رکھنا چاہتے ہیں۔‘

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم انہیں پناہ گزین نہیں بلکہ شامی مہمان کہتے ہیں، جن کی ہم میزبانی کر رہے ہیں۔‘

تبصرے (0) بند ہیں