لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیرمین شہریار خان نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سپر لیگ میں کرپشن اسکینڈل کے حوالے سے فاسٹ باؤلر محمد عرفان سے اب بھی تحقیقات جاری ہیں اور انہیں بھی شوکاز نوٹس دیا جاسکتا ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کے خلاف ثبوت موجود ہیں اور انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے تاہم شاہ زیب حسن اور ذوالفقار بابر کو الزامات سے بالکل کلئیر قرار دیا گیا ہے۔

پی سی بی شہریار خان نے کہا کہ شرجیل اور خالد لطیف کے علاوہ فاسٹ باؤلر محمد عرفان سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں جبکہ اینٹی کرپشن یونٹ نے شاہ زیب حسن اور ذوالفقار بابر کو کلئیر قرار دے دیا لیکن عرفان سے ابھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

شہریار خان نے واضح کیا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کے حوالے سے ثبوت پی سی بی کے پاس موجود ہیں اگر ثبوت نہ ہوتے تو دونوں کو فوری طور پر دبئی سے پاکستان واپس نہ بھیجا جاتا۔

چئرمین پی سی بی نے کہا ان تمام کھلاڑیوں کے علاوہ لیگ میں شامل دیگر کسی کھلاڑی سے فی الحال کوئی تحقیقات نہیں ہورہی۔

مزید پڑھیں: آئی سی سی کی بگ تھری ختم کرنے کی منظوری

شہریار خان نے کہا کہ پی ایس ایل فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم کردار پی سی بی کی اینٹی کرپشن یونٹ کا ہے البتہ آئی سی سی مکمل طور پر معاملات سے آگاہ ہے۔

پی سی بی ہی ملوث کھلاڑیوں کو نوٹس جاری کرے گا اور بورڈ ہی انہیں سزا دے گا۔

شہریار خان نے بتایا کہ اس سے قبل 2010 میں انگلینڈ میں جب تین پاکستانی کرکٹرز پکڑے گئے تھے تو وہاں فکسنگ کے الزام میں کھلاڑیوں کو پکڑنے میں پی سی بی کا کوئی کردار نہیں تھا، آئی سی سی نے ہی انہیں پکڑا تھا اور آئی سی سی نے ہی انہیں سزا دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں فکسنگ کو بے نقاب کرنے کے لیے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے جو اقدامات کیے اس کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ شرجیل اور خالد لطیف کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں سے سختی سے نمٹنے کا اعلان

انہوں نے بتایا کہ شاہ زیب اور ذوالفقار بابر کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جائے گا وہ دونوں کلیئر ہیں جبکہ عرفان سے تحقیقات جاری ہیں، انہیں ممکن ہے کہ ایک دو دن میں شوکاز نوٹس جاری کردیا جائے۔

چیئرمین نے کہا کہ ان چار پانچ کھلاڑیوں کے علاوہ لیگ میں شامل کسی کھلاڑی کے خلاف کوئی تحقیقات نہیں کی جارہی۔

تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ڈسپلنری کمیٹی بنائی جائے گی جس کا سربراہ سینئر جج ہوگا جو قانون کے مطابق ملزمان کا موقف سنے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ جرم ثابت ہونے پر کھلاڑیوں کو سخت سزا دی جائے گی تاکہ کھلاڑی یہ نہ سوچیں کہ تین چار سال بعد وہ دوبارہ کرکٹ کھیل سکیں گے۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ اگر کوئی کھلاڑی سٹے باز کی جانب سے رابطہ کیے جانے کے باوجود سیکیورٹی حکام کو مطلع نہیں کرتا تو یہ بھی جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی عزت کا سوال ہے کیوں کہ اس کا فائنل پاکستان میں ہوگا اور یہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی جانب پہلا قدم ہوگا۔

شرجیل اور خالد سے اب بات نہیں کروں گا

چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بتایا کہ جس فلائٹ سے میں پاکستان واپس آیا اسی پرواز میں شرجیل اور خالد لطیف بھی موجود تھے۔

شہریار خان نے بتایا کہ 'دونوں کھلاڑی مجھ سے ملے تو میں نے انہیں شرمندہ کیا اور کہا کہ کیا ضرورت تھی ایسا کرنے کی، آپ نے اپنا، اپنے خاندان اور پاکستان کرکٹ کا نام خراب کیا'۔

چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ 'میں نے دونوں سے کہہ دیا ہے کہ میں اب آپ دونوں سے بات نہیں کروں گا جس کے بعد دونوں منہ لٹکا کر چلے گئے'۔

آئی سی سی کے نئے آئین کی حمایت

آئی سی سی کے نئے مجوزہ آئین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس کی حمایت کرتا ہے کیوں کہ اس میں کسی ملک کی اجارہ داری نہیں ہے۔

چیئرمین پی سی بی کی پریس کانفرنس کے دوران لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے بجلی بھی چلی گئی اور ہال کچھ دیر کے لیے اندھیرے میں ڈوبا رہا۔

شہریار خان نے کہا کہ آئی سی سی کے گزشتہ اجلاس میں جو دوسری اہم بات کی گئی وہ جائلز کلارک کی پاکستان کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ تھی۔

انہوں نے کہا کہ جائلز کلارک نے اپنی رپوٹ میں بتایا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات 83 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

شہریار خان کے مطابق جائلز کلارک نے اپنی رپورٹ میں آئی سی سی کو سفارش کی کہ آہستہ آہستہ ٹیموں کو پاکستان جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کی واپسی کا پہلا قدم لاہور میں پی ایس ایل کا ہونے والا فائنل ہوگا۔

علاوہ ازیں چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ 15 فروری سے آل پاکستان اسکولز چیمپئن شپ کا آغاز کیا جارہا ہے جس میں سرکاری و نجی اسکولز کی ٹیمیں حصہ لیں گی اور پہلا میچ لاہور میں ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں