آئی سی سی کی بگ تھری ختم کرنے کی منظوری

اپ ڈیٹ 04 فروری 2017
ششانک منوہر نے نئے فیصلوں کو کرکٹ کے مستقبل کے لیے اچھا قدم قرار دیا—فوٹو: آئی سی سی
ششانک منوہر نے نئے فیصلوں کو کرکٹ کے مستقبل کے لیے اچھا قدم قرار دیا—فوٹو: آئی سی سی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بگ تھری نظام کو ختم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے 2017 کے پہلے اجلاس میں آئی سی سی میں بڑے پیمانے پر آئینی اور سرمایے کی تقسیم کے قوانین میں تبدیلی پر اتفاق کیا گیا۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آئی سی سی کے ورکنگ گروپ کی جانب سے آئینی اور مالی معاملات میں تبدیلیوں کی سفارش کی گئی جس کو آئی سی سی بورڈ نے قبول کرتے ہوئے تبدیلیوں پر غور وخوص اور اراکین کو شامل کرنے کے لیے اپریل میں ہونے والے بورڈ کے اگلے اجلاس میں پیش کرنے کا عزم ظاہر کردیا۔

آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر نے کہا کہ 'آج آئی سی سی اور کرکٹ کے مستقبل کے حوالے سے ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے'۔

ششانک منوہر نے کہا کہ '2014 کی قراردادوں کو واپس لینے کے لیے ورکنگ گروپ کی جانب سے منصوبہ پیش کیا گیا جبکہ پیش کیا گیا متبادل آئینی اور مالی ماڈل کو قبول کیا گیا ہے اور اب ہم مل کر اس کی جزیات پر کام کریں گے جس کے بعد اپریل میں حتمی دستخط ہوں گے'۔

مزید پڑھیں: پی سی بی بگ تھری نظام کو دھکا دے گا:شہریار

ان کا کہنا تھا کہ 'انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی نئی قیادت کو اس حوالے سے وضاحت اور اپنا حصہ ڈالنے کے لیے مناسب وقت دینے کی اجازت دی جاتی ہے'۔

ہندوستان سے تعلق رکھنے والے ششانک منوہر نے کہا کہ 'میں چاہتا ہوں کہ آئی سی سی اپنے تمام 105 اراکین کےساتھ واضح اور مناسب رویہ رکھے اور تبدیل شدہ آئین اور مالی منصوبہ ایسا ہی ہوگا'۔

انھوں نے کہا کہ 'اب بھی تفصیل سے کام کرنا ہے اور شکوک کو دور کرنا ہے لیکن تبدیلی کے اصول متفقہ ہے جس پر بحث نہیں ہوگی'۔

انھوں نے کہا کہ 'آئی سی سی بورڈ کی بڑی خواہش تھی کہ کرکٹ کی بہتری، ہماری مہارت کو استعمال کرتے ہوئے دنیا بھر میں کھیل کی وسعت کے لیے مل کر کام کیا جائے'۔

کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کے آئین میں تبدیلیوں کی مخالفت میں ہندوستان اور سری لنکا کرکٹ بورڈ نے ووٹ دیا، زمبابوے نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ دیگر بورڈز نے اس منصوبے کے حق میں ووٹ دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں