صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال میں پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے مقابلے میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 6 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ڈان نیوز کے نمائندے کے مطابق سی ٹی ڈی نے خفیہ اطلاع پر ضلع خانیوال کے علاقے جہانیاں کے چک نمبر 98 میں چھاپہ مارا تاہم مبینہ ملزمان نے پولیس کو آتا ہوا دیکھ کر ان پر فائرنگ کردی۔

پولیس کی جوابی کارروائی میں 6 مبینہ دہشت گرد مارے گئے جبکہ ان کے 3 ساتھی اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد حساس ادارے کے دفاتر کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی کے سامنے خودکش دھماکا،ڈی آئی جی ٹریفک سمیت 13 ہلاک

دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور نقشے برآمد ہونے کا دعویٰ بھی کیا گیا جبکہ ان مبینہ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا گیا۔

دوسری جانب سی ٹی ڈی کے ترجمان نے ڈان کے نمائندے کو بتایا کہ ملتان کی ٹیم نے مبینہ طور پر جماعت الحرار کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی تھی۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ فرار ہونے والے مبینہ دہشت گردوں کی تعداد 4 ہے۔

واضح رہے کہ 13 فروری 2017 کو لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے خود کش دھماکے کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر)احمد مبین اور ایس ایس پی آپریشنز زاہد گوندل سمیت 13 افراد جاں بحق اور 85 زخمی ہو گئے تھے۔

دھماکے کے وقت مال روڈ پر فارما مینو فیکچررز اور کیمسٹس کا دھرنا جاری تھا اور احمد مبین مظاہرین سے مذاکرات کے لئے آئے تھے

دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی اختیار کرنے والے گروپ" جماعت الاحرار" نے قبول کی تھی.

یاد رہے کہ یہ گروپ پاکستان میں متعدد دہشت گردی کی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرچکا ہے۔

(اس رپورٹ کی تیاری میں ڈان اخبار کے نمائندے عمران گبول نے بھی مدد فراہم کی۔)

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں