روسی سفیر کی آپریشن 'رد الفساد' کی تعریف

اپ ڈیٹ 28 فروری 2017
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پاکستان میں تعینات روسی سفیر کی ملاقات—۔فوٹو/ بشکریہ میجر جنرل آصف غفور ٹوئٹر اکاؤنٹ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پاکستان میں تعینات روسی سفیر کی ملاقات—۔فوٹو/ بشکریہ میجر جنرل آصف غفور ٹوئٹر اکاؤنٹ

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پاکستان میں تعینات روسی سفیر کی ملاقات ہوئی، جس کے دوران پاک فوج کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن 'رد الفساد' سمیت خطے کی سیکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کے مطابق روسی سفیر الیگزے یوری وچ دیدوو (Alexey Yurevich Dedov) نے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران روسی سفیر نے پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان پر افسوس کا اظہار کیا۔

ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق روسی سفیر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور معاشی ترقی کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔

دوسری جانب روسی سفیر نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاک فوج کے نئے آپریشن 'رد الفساد' کے آغاز کو بھی سراہا۔

مزید پڑھیں:پاک فوج کا ملک بھر میں ’رد الفساد‘ آپریشن کا فیصلہ

آئی ایس پی آر ترجمان کے مطابق آرمی چیف نے روس سفیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دونوں ملکوں اور اس کی مسلح افواج کے مابین جاری تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاک-روس دفاعی تعاون سے خطے کی سیکیورٹی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

یاد رہے کہ ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر کے بعد رواں ماہ 22 فروری کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں آپریشن 'رد الفساد' کے آغاز کا اعلان کیا گیا تھا۔

اس نئے آپریشن کا مقصد ملک بھر کو اسلحہ سے پاک کرنا اور بارودی مواد کو قبضے میں لینا ہے، جبکہ اس کا ایک مقصد ملک بھر میں دہشت گردی کا بلاامتیاز خاتمہ اور سرحدی سلامتی کو یقینی بنانا بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چین کی جانب سے آپریشن’ رد الفساد‘ کی حمایت

اس سے قبل چین نے بھی پاک فوج کی جانب سے شروع کیے جانے والے نئے آپریشن ’رد الفساد‘ کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے جہاں ملک بھر میں دہشت گردی اور انتہاپسندی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی وہیں سرحدوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں