سب سے صحت مند دل رکھنے والے لوگ کون؟

اپ ڈیٹ 18 مارچ 2017
چیمینے قبیلے کی خواتین —فوٹو بشکریہ: بی بی سی/مائیکل گروین
چیمینے قبیلے کی خواتین —فوٹو بشکریہ: بی بی سی/مائیکل گروین

انسانی دل جہاں بہت سارے جذبات اور احساسات کو سنبھالنے اور ان کے اظہار کا ذریعہ رہا ہے وہیں جسم کا یہ اہم ترین عضو اکثر اوقات بہت سے مسائل اور امراض کا شکار بھی ہوجاتا ہے۔

کھانے پینے میں بےدھیانی تو کبھی بڑھتی عمر دل کو بہت جلد متاثر کرتے ہیں اور یوں شریانوں کی بندش، ہارٹ اٹیک، انجائنا جیسے امراض سامنے آتے ہیں۔

لیکن دنیا کے ایک حصے میں بسنے والے لوگ ایسے بھی ہیں جن کے دل سب سے زیادہ صحت مند ہیں جو بڑھتی عمر کے باوجود بھی اپنی بہترین حالت میں فعال رہتے ہیں۔

محققین کے مطابق دنیا کے سب سے صحت مند دل والے افراد جنوبی افریقی ملک بولیویا کے جنگلات میں موجود 'چیمینے' قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' کی رپورٹ کے مطابق، اس علاقے میں تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا تھا کہ چیمینے افراد میں سے کسی ایک شخص کے دل کی شریانوں میں بھی بندش نہیں پائی گئی اور عمر رسیدہ لوگ بھی بالکل صحت مند دل رکھتے ہیں۔

دا لینسٹ میں شامل تحقیق میں اس آبادی کو 'شاندار آبادی' قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ تمام افراد باقی دنیا کے لیے ایک مثال ہیں۔

چیمینے قبیلہ

—فوٹو بشکریہ: بی بی سی / مائیکل گروین
—فوٹو بشکریہ: بی بی سی / مائیکل گروین

چیمینے قبیلے میں تقریباً 10 ہزار افراد شامل ہیں جو روزانہ کی بنیادوں پر شکار کرتے ہیں ، مچھلی پکڑتے ہیں اور بولیوین جنگلات کے نزدیک واقع دریا کے پانی کا استعمال کرتے ہوئے کھیتی باڑی کرتے ہیں۔

ان افراد کا طرز زندگی ہزاروں برس قدیم دور کے افراد سے بڑی حد تک مماثلت رکھتا ہے۔

ان افراد کی جانب سے اُگائی جانے والی اجناس میں چاول، بھٹہ، شکرقند سے مماثل جڑ والی سبزی اور کیلوں سے مماثل ایک سبزی کی کاشت شامل ہے۔

چیمینے قبیلے کے افراد کی صحت

—فوٹو بشکریہ: بی بی سی / مائیکل گروین
—فوٹو بشکریہ: بی بی سی / مائیکل گروین

اس قبیلے میں شامل مرد حضرات ہر روز 17 ہزار قدم چلتے ہیں جبکہ خواتین کے پیدل چلنے کی حد 16 ہزار قدموں تک ہے۔

اس قدر پیدل چلنا بھی ان افراد کی صحت کا ایک اہم راز ہے۔

محققین میں شامل ڈاکٹر گریگری تھومس کے مطابق اس قدر پیدل چلنے سے ان کی روزانہ ورزش کی ضرورت پوری ہوتی ہے۔

ان افراد کے دل کتنے صحت مند ہیں؟

—فوٹو بشکریہ: بی بی سی / مائیکل گروین
—فوٹو بشکریہ: بی بی سی / مائیکل گروین

سائنسدان دل کی صحت کا اندازہ لگانے کے لیے شریانوں میں سی اے سی کی جانچ کرتے ہیں جس سے اس بات کا علم ہوجاتا ہے کہ کسی شخص کی شریانیں کس حد تک بلاک ہیں اور اسے دل کے دورے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے یا نہیں۔

سائنسدانوں نے چیمینے میں سی ٹی اسکینر سے 705 افراد کے دل کی جانچ کی، 45 سال کی عمر کے افراد میں سی اے سی کی بالکل بھی مقدار موجود نہ تھی۔

اس کے برعکس اس عمر کے امریکیوں میں سے 25 فیصد افراد کے دل کی شریانوں میں سی اے سی کی مقدار پائی جاتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر تھامس کا ماننا ہے کہ صحت مند جسم کے ساتھ صحت مند دل کے لیے ورزش کو اپنی زندگی میں شامل کرنا بہت ضروری ہے۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں