چائے ذیابیطس سے بچانے میں مددگار

28 مارچ 2017
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

چائے تو متعدد افراد پینے کے شوقین ہوتے ہیں مگر یہ گرم مشروب آپ کو ذیابیطس ٹائپ ٹو جیسے جان لیوا مرض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں بتایا کہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو پسند چائے بلڈ شوگر کی بڑھنے والی سطح کو کم کرتی ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ یہ گرم مشروب میٹھی چیزیں کھانے سے خون میں گلوکوز کی بڑھنے والی سطح کو نمایاں حد تک کم کرتی ہے۔

تحقیق کے مطابق چائے میں موجود جز پولی فینول چینی کے جذب ہونے کو بلاک کرتا ہے اور یہ بتانا ضروری نہیں کہ بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنا ذیابیطس جیسے مرض کے خطرے سے بچنے کے لیے کتنا ضروری ہے۔

اسی طرح تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ چائے کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کو اس مرض کی پیچیدگیوں سے بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

تحقیق کے دوران 24 افراد پر چائے کے اثرات کو دیکھا گیا جن میں سے نصف کا بلڈ شوگر لیول معمول کے مطابق تھا جبکہ دیگر میں ذیابیطس سے قبل کے مرض کی تشخیص ہوچکی تھی۔

اس تجربے سے قبل دونوں گروپس کو ہدایت کی گئی کہ وہ ورزش اور متوازن غذا کا استعمال ترک کردیں اور انہیں شام میں کم چینی والی غذا کا استعمال کرایا گیا۔

اگلی صبح ان کے خون کے نمونے ناشتے سے پہلے لیے گئے جس کے بعد میٹھے مشروبات کا استعمال کرایا گیا اور اس کے بعد چائے دی گئی۔

چائے پینے کے آدھے گھنٹے سے لے کر دو گھنٹے کے دوران ان کے خون کے نمونے لیے گئے اور یہ تجربہ ایک، ایک ہفتے کے وقفے کے بعد تین بار دہرایا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ میٹھے مشروبات کے بعد بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہوا مگر فوری چائے پینے سے حیران کن طور پر بلڈ شوگر کی سطح معمول پر آگئی جبکہ انسولین پر بھی منفی اثرات مرتب نہیں ہوئے۔

اس سے قبل رواں ماہ کے شروع میں ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ روزانہ چائے پینا درمیانی عمر یا بڑھاپے میں ذہنی تنزلی کا خطرہ 50 فیصد تک کم کردیتا ہے۔

یہ نئی تحقیق طبی جریدے ایشیاءپیسیفک جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوئی۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

ahmak adami Mar 29, 2017 11:33pm
حقیق کے دوران 24 افراد پر چائے کے اثرات کو دیکھا گیا جن میں سے نصف کا بلڈ شوگر لیول معمول کے مطابق تھا جبکہ دیگر میں ذیابیطس سے قبل کے مرض کی تشخیص ہوچکی تھی۔Sample size is too small to get a relable result. There is chance of >50% error