شانگلہ: صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ میں قتل ہونے والی 12 سالہ بچی کی والدہ نے اپنے شوہر اور بہنوئی کے اُکسانے پر بیٹی کے قتل کا اعتراف کرلیا۔

شانگلہ کے صدر مقام الپوری میں پریس کانفرنس کے دوران واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) الپوری محمد ریاض خان نے بتایا کہ 12 سالہ گل ناز کا قتل بدھ (19 اپریل) کی رات ہوا۔

انھوں نے بتایا کہ بچی کی والدہ نصیب رنرا نے پولیس کو قتل کی شکایت درج کراتے ہوئے اس کا الزام اپنے خاوند نور محمد اور بہنوئی شیر محمد پر عائد کیا تھا۔

تاہم قتل میں والدہ کے بھی ملوث ہونے کے شبہ پر پولیس نے شکایت کنندہ خاتون کے شوہر اور بہنوئی کے ساتھ ساتھ انھیں بھی گرفتار کرلیا۔

مزید پڑھیں: بیٹی کی خواہش، ماں نے نومولود بیٹا قتل کردیا

انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش خاتون نے انکشاف کیا کہ بیٹی کے قتل میں وہ خود ملوث ہیں اور یہ قتل انھوں نے اپنے شوہر اور بہنوئی کے اُکسانے پر کیا۔

پولیس کے سامنے اپنے اعترافی بیان میں خاتون کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ ان کی 12 سالہ بیٹی نے پولیس کو شکایت درج کروائی تھی کہ اس کے والد اسے مارتے پیٹتے ہیں اور اس کے بال بھی کاٹ چکے ہیں، جس پر پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے دفعہ 107 کے تحت بچی کے والد کو گرفتار کرلیا۔

تاہم بعد ازاں وہ ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی پیر کے کہنے پر ماں نے بچے کو پھانسی دے دی

ڈی ایس پی کے مطابق خاتون نے یہ دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر ضمانت حاصل کرنے کے بعد ڈیرہ آدم خیل روانہ ہوگئے اور وہاں سے فون کرکے دھمکایا کہ اگر میں اس کے واپس لوٹنے سے پہلے گل ناز کا قتل نہیں کرتی تو وہ مجھے مار دے گا۔

خاتون کے مطابق شوہر اور بہنوئی کی اس دھمکی کے بعد انہوں نے اپنی بیٹی کو گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ الپوری تھانے میں دفعہ 302 اور 109 کے تحت تینوں افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جاچکا ہے، مبینہ ملزمان کو بعدازاں مقامی عدالت میں بھی پیش کیا گیا جہاں خاتون نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

تبصرے (0) بند ہیں