سری نگر: بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی حکمراں جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے رہنما عبدالغنی ڈار فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے۔

بھارتی ویب سائٹ این ڈی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ عبدالغنی ڈار کو سری نگر کے علاقے میں مشتبہ دہشت گردوں نے اس وقت فائرنگ کرکے قتل کیا جب وہ اپنی کار میں سوار تھے۔

رپورٹ کے مطابق عبدالغنی ڈار پی ڈی پی کے پلوامہ یونٹ کے صدر تھے اور انہیں پنگلانہ کے علاقے میں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے 6 کشمیری جاں بحق

فائرنگ کے بعد انہیں فائرنگ کے مقام سے 31 کلو میٹر دور سری نگر کے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ دم توڑ گئے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عبدالغنی ڈار پیشے کے اعتبار سے وکیل تھے اور انہیں قریب سے سینے پر تین گولیاں ماری گئیں۔

رپورٹ کے مطابق جس وقت ان پر حملہ کیا گیا اس وقت ان کے ہمراہ پولیس کی دو گاڑیاں بھی تھیں جبکہ یہ گزشتہ چند ہفتوں میں سیاستدانوں پر ہونے والا تیسرا حملہ تھا۔

طالب علموں پر پولیس کی فائرنگ

دوسری جانب سری نگر میں ایک بار پھر طالب علموں نے بھارتی تسلط کے خلاف احتجاج کیا جس پر بھارتی فورسز نے ان پر فائرنگ کردی۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں فائرنگ سے تین شہری جاں بحق

امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سری نگر میں انتظامیہ نے ایک ہفتے تک جاری رہنے والی کشیدگی کے بعد دوبارہ اسکولز اور کالجز کھولے تو طالب علموں نے مظاہرہ شروع کردیا۔

پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس اور آبی توپوں کا بھی استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد طالب علم زخمی بھی ہوئے۔

طالب علموں نے بھی پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔

یاد رہے کہ 15 اپریل کو بھارتی فورسز پلوامہ میں واقع ایک چھاپہ مارا تھا تاکہ بھارت مخالف کارکنوں کو خوف زدہ کیا جاسکے تاہم طالب علموں نے اس کے خلاف شدید احتجاج کیا تھا اور انتظامیہ کو اسکول و کالجز بند کرنے پڑے تھے۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں