صحت کے لیے تمباکو نوشی سے بھی زیادہ خطرناک عنصر

25 اپريل 2017
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

تمباکو نوشی کو صحت کے لیے نقصان دہ مانا جاتا ہے مگر موٹاپا اس سے بھی زیادہ جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کلیو لینڈ کلینک اور نیویارک یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی مشترکہ تحقیق کے مطابق تمباکو کے مقابلے میں موٹاپا مختلف امراض کا شکار بنا کر قبل از وقت موت کا خطرہ 47 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ہائی کولیسٹرول اور ذیابیطس بھی ایسے امراض ہیں جو جلد موت کا باعث بن سکتے ہیں مگر ان کا بھی موٹاپے سے کوئی مقابلہ نہیں۔

تحقیق کے مطابق ماضی میں کہا جاتا تھا کہ تمباکو نوشی کی شرح میں کمی نہ کی گئی تو مختلف امراض کے باعث موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے مگر آج کے عہد میں یہ بات موٹاپے کے لیے زیادہ موزوں ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ موٹاپے پر کنٹرول ذیابیطس، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کے مقابلے میں زیادہ مشکل ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ جسمانی وزن میں کمی صحت کے لیے کتنی اہمیت رکھتی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ سال سامنے آنے والی بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق کے مطابق جن لوگوں کا جسمانی وزن عمر کے کسی بھی حصے میں زیادہ رہا ہو ان میں معمول کے جسمانی وزن کے حامل افراد کے مقابلے میں قبل از وقت موت کا خطرہ 19 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح موٹاپے کے شکار افراد میں یہ خطرہ 65 فیصد جبکہ بہت زیادہ موٹے لوگوں میں ڈیڑھ سو فیصد کے لگ بھگ ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران محققین نے 50 سے 74 سال کے چھ ہزار سے زائد افراد کے جسمانی وزن کا جائزہ لینا 1988 میں شروع کیا۔

دو دہائیوں سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ موٹاپے پر قابو پانے کے باوجود قبل از وقت موت کا خطرہ موجود رہتا ہے۔

محققین کے مطابق معمول کے جسمانی وزن سے تھوڑا زیادہ وزن بھی خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں