پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کے رکن صوبائی اسمبلی اسماعیل راہو جنھیں حال ہی میں پارٹی کی صوبائی صدارت سے ہٹا کر بابو جتوئی کو صدر بنایا گیا تھا، نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) میں شمولیت اختیار کرلی۔

اسماعیل راہو نے شہید فاضل راہو (گولارچی) میں اپنے ساتھیوں اور حمایتیوں کو دعوت دی اور پی پی پی میں شمولیت کے حوالے سے ان سے مشورہ کیا۔

انھوں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے انھیں اور حلقے کو ترقیاتی پیکیج کے حوالے سے مکمل طور پر نظر انداز کردیا ہے اور پارٹی نے 1995 سے تاحال حلقے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔

اسماعیل راہو نے شرکاء سے کہا ہے کہ وہ پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جانب سے پارٹی میں شمولیت کی پیش کش کا مثبت جواب دینا چاہتے ہیں۔

شرکاء نے اسماعیل راہو کے فیصلے کی توثیق کی اور مستقبل میں ان کی حمایت جاری رکھنے کا وعدہ کیا۔

واضح رہے کہ اسماعیل راہو جام صادق علی اور لیاقت علی جتوئی کی کابینہ میں وزیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔

انھوں نے اکتوبر 1999 میں جنرل مشرف کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی برطرفی کے بعد دوسال تک قید کی صعوبت بھی برداشت کی۔


یہ رپورٹ 26 اپریل 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں