پاکستان میں قائم شمالی کوریا کے سفارت خانے نے ملک کے ٹیکس حکام پر سفارت کار اور اس کی اہلیہ پر مبینہ تشدد کا الزام عائد کردیا۔

شمالی کوریا کے سفارت خانے کا دعویٰ ہے کہ مسلح اہلکار کراچی میں قائم ان کے گھر میں داخل ہوئے اور ان پر اسلحہ تان لیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے محکمہ ایکسائز اور ٹیکسیشن کے حکام کو تحریر کی گئی درخواست میں واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا گیا ہے یہ واقعہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ محکمہ کے کم سے کم 10 مسلح افراد 9 اپریل کو کراچی میں قائم سفارت کار کے گھر میں داخل ہوئے اور سفارتی کار اور اس کی اہلیہ پر حملہ کیا، خاتون کو بالوں سے پکڑ کا گھسیٹا اور انھیں چہروں پر مارا گیا جبکہ ان پر اسلحہ بھی تانا۔

درخواست میں مزید الزام لگایا گیا ہے کہ مسلح اہلکاروں نے بعد ازاں جوڑے کی تصاویر بھی بنائیں۔

محکمہ ایکسائز اور ٹیکسیشن کے چیف شعیب صدیقی نے بتایا کہ 'یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اور ہم نے کورین سفارت خانے کے الزامات کی تحقیقات کیلئے ایک اعلیٰ سطحی تفتیشی ٹیم مقرر کردی ہے۔

27 اپریل کو لکھی گئی درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تمام واقعہ مذکورہ مکان میں موجود ایک کلوز سرکٹ کیمرے میں ریکارڈ ہوا ہے۔

شعیب صدیقی کا کہنا تھا کہ 'ہم اس سی سی ٹی وی فلم کی جانچ کررہے ہیں تاکہ ان افراد کی نشاندہی کی جاسکے'۔

واضح رہے کہ مذکورہ سفارت کار کے کراچی میں کردار یا ذمہ داریوں کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں