لاس اینجلس: دنیا بھر میں ہونے والے سائبر حملوں کی تازہ لہر کے دوران امریکی فلم ساز کمپنی والٹ ڈزنی بھی ہیکرز کے زیر عتاب آنے سے محفوظ نہ رہ سکی۔

امریکی میڈیا کے مطابق ڈزنی چیف باب آئگر کا کہنا ہے کہ ہیکرز نے ڈزنی کے بینر تلے تیار ایک مووی کو ہیک کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور ساتھ ہی ڈزنی اسٹوڈیوز سے تاوان میں بھاری رقم طلب کرلی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈزنی مالک نے یہ تو نہیں بتایا کہ ہیکرز نے ان کی کون سی مووی کو چرایا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کمپنی بیلک میلنگ کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سائبر کرمنلز نے امریکی فلم ساز کمپنی کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہیں تاوان کی رقم آن لائن کرنسی بٹ کوائین کی صورت میں ادا نہیں کی جاتی تو وہ پہلے مرحلے میں فلم کے پانچ منٹس اور دوسرے حصے میں 20 منٹ کے دورانیے کی فلم انٹرنیٹ پر جاری کردیں گے۔

اپنی غیر ریلیز شدہ فلم کو ہیکرز سے حاصل کرنے کے لیے ڈزنی انتظامیہ فیڈرل ایجنٹس کے ساتھ مصروف ہے جبکہ آن لائن لیکس کی مانٹیرنگ کا کام بھی کیا جارہا ہے۔

ڈزنی اسٹوڈیوز کے سربراہ کی جانب سے مووی کے ہیک ہونے کی اطلاع سامنے آنے کے بعد امریکی میڈیا یہ اندازے لگانے میں مصروف ہے کہ ہیک شدہ فلم کون سی ہوسکتی ہے۔

کچھ ویب سائٹس کا خیال ہے کہ ہیک ہونے والی مووی 26 مئی کو ریلیز ہونے والا پائریٹس آف دا کیریبئن سلسلے کا نیا حصہ ’ڈیڈ مین ٹیل نو ٹیلز‘ ہوسکتا ہے جبکہ چند فلم رائٹرز نے ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے خیال ظاہر کیا کہ چرائی جانے والی فلم ’کارز تھری‘ ہوسکتی ہے، جو آئندہ ماہ ریلیز ہونے والی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کو ان رپورٹس پر والٹ ڈزنی کمپنی کا ردعمل حاصل نہیں ہوسکا۔

خیال رہے کہ یہ حملہ انٹرنیٹ اسٹریمنگ ویب سائٹ ’نیٹ فلکس‘ پر ہونے والے سائبر حملے کے بعد سامنے آیا ہے، مذکورہ حملے میں ہیکرز نے ’اورنج از دا نیو بلیک‘ نامی پروگرام کی 10 اقساط لیک کردی تھیں۔

یہ بھی ہاد رہے کہ گذشتہ ہفتے سے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں بینکس، ہسپتال، حکومتی ایجسیاں ہیکرز کا نشانہ بنی ہوئی ہیں جو مائکروسافٹ کمپیوٹر کے آپریٹنگ سسٹم میں موجود خامیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بڑے اداروں کے سائبر سسٹم کو متاثر کررہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں