برطانیہ بھر کے ہسپتالوں کے کمپیوٹرز پر بھاری تاوان کے مطالبے کے ساتھ کیے گئے بڑے سائبر حملے کے بعد تمام اپوئنٹ منٹس منسوخ، فون کا نظام متاثر اور مریضوں کو واپس بھیج دیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے قومی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ برطانیہ بھر کے ہسپتالوں کو ایک بڑے سائبر حملے کا سامنا ہے، جس کے ساتھ 'تاوان کا مطالبہ' بھی کیا گیا ہے لیکن فوری طور پر ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ مریضوں کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی گئی ہو۔

ہسپتالوں میں سائبر سیکیورٹی نظام کے ذمہ دار این ایچ ایس ڈیجیٹل نے بتایا کہ سائبر حملے کیلئے ملیویئر کے وانا ڈیکرپٹر ویرینٹ کا استعمال کیا گیا ہے جس کے ذریعے کمپیوٹرز کو یرغمال بنا کر تاوان کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔

حملے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کمپیوٹرز پر ایک پیغام کہ 'اوہ، آپ کی مطلوبہ فائل کرپٹ ہوگئی ہے' کے ساتھ آن لائن کرنسی 'بٹ کوائن' میں 300 ڈالرز رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا۔

اس حوالےسے این ایچ ایس ڈیجیٹل کا کہنا تھا کہ اس حملے کے ذریعے 'صرف این ایچ ایس کو خصوصی طور پر ٹارگٹ نہیں کیا گیا بلکہ اس نے اس شعبے کی متعدد آگنائزیشنز کو متاثر کیا ہے'۔

علاوہ ازیں، اسپین کا کہنا تھا کہ متعدد اسپینش کمپنیوں میں تاوان کی رقم کے حصول کیلئے سائبر حملہ کیا گیا، جو ملازمین کے زیر استعمال کمپیوٹرز کے ونڈو آپریٹنگ سسٹم پر کیا گیا۔

انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے تاہم ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی ٹیلی فونشیا کا کہنا تھا کہ انھیں سائبر سیکیورٹی حملے کا سامنا ہے جو ان کے ملازمین کے کمپیوٹرز پر کیا گیا۔

برطانیہ میں لندن، شمال مغربی برطانیہ اور ملک کے دیگر علاقوں میں یہ مسئلہ سامنے آیا، جس کے بعد مریضوں کو بتایا گیا کہ وہ اس وقت تک ہسپتال کا رخ نہ کریں جب تک کوئی ایمرجنسی کی صوررت حال پیدا نہ ہو۔

دوسری جانب اسکاٹ لینڈ اور والسز میں ایسا کوئی مسئلہ رپورٹ نہیں ہوا۔

سائبر حملے کے حوالے سے ہسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے حفاظتی اقدامات اٹھاتے ہوئے ہسپتال کے تمام کمپیوٹرز کو بند کردیا اور تمام غیر ضروری سرگرمیوں کو معطل کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں