بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفرازاحمد بگٹی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے کوئٹہ اور بلوچستان کے مختلف حصوں میں دہشت گرد کارروائیوں سمیت وکلا پر خود کش بم حملہ، پولیس کیڈٹس پر حملے کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرلیا ہے۔

سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے ماسٹرمائنڈ کے دوساتھیوں کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

صحافیوں کو میبنہ ملزم کا ویڈیو بیان بھی سنایا گیا جس میں گرفتار کمانڈر نے کوئٹہ کے تمام بڑے دہشت گردی کے واقعات کی ذمہ داری قبول کی۔

سعیداحمد عرف تقویٰ کے نام سے شناخت ہونے والے مبینہ ملزم نے ویڈیو بیان میں لا کالج کے پرنسپل بیرسٹر امان اللہ اچکزئی، بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدربلال انور کاسی ایڈووکیٹ سمیت دیگر کے قتل کا اقرار کیا۔

اپنے اعترافی بیان میں مبینہ دہشت گرد نے کہا کہ 'مجھے را اور این ڈی ایس نے افغانستان میں تربیت دی تھی'۔

گرفتار دہشت گرد نے 8 اگست 2016 کو سول ہسپتال خودکش حملے میں سہولت کاری کا بھی اعتراف کیا جہاں 54 وکلا سمیت 70 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ اس حملے میں ڈان نیوز کے کیمرا مین محمود خان اور آج ٹی وی کے شہزاد خان بھی اپنےفرائض کی انجام دہی کے دوران جاں بحق ہوئے تھے جبکہ مبینہ دہشت گرد نے شاہ نورانی خود کش حملہ میں سہولت فراہم کرنے کا اعتراف کیا۔

سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات کا ماسٹرمائنڈ کالعدم دہشت گرد تنظیم کا کمانڈر ہے اور ملزم کوئٹہ میں ہزارہ برادری پر حملوں سمیت دہشت گردی کے واقعات میں ملوث رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'گرفتار دہشت گرد نے دو درجن سے زائد دہشت گرد ی کے واقعات میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں