مصر کے صوبے مینیا میں نقاب پوش نامعلوم مسلح افراد کے قبطی مسیحیوں کی بس پر حملے کے نتیجے میں 23 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق مینیا کے گورنر عیسام البداوی کا کہنا تھا کہ حملے کا نشانہ بننے والی بس قبطی مسیحیوں کو لے کر جنوبی قاہرہ کی ایک خانقاہ کی جانب جا رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ قبطی مسیحیوں کا گروپ دو بسوں اور ٹرک میں سفر کر رہا تھا۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ قبطی مسیحیوں پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ مینیا کے مغربی علاقے میں واقع سینٹ سیموئل کی خانقاہ میں عبادت کے لیے جارہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ نقاب پوش حملہ آوروں نے خانقاہ کی جانب جانے والی سڑک پر ان کی بسیں روک کر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

یہ بھی پڑھیں: قاہرہ کے مرکزی چرچ میں دھماکا، 25 افراد ہلاک

حملے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔

واضح رہے کہ مصر کی کُل 9 کروڑ 20 لاکھ آبادی میں سے تقریباً 10 فیصد قبطی مسیحیوں پر حالیہ مہینوں میں کئی حملے کیے جاچکے ہیں۔

دسمبر کے بعد سے قاہرہ، اسکندریہ اور طنطا شہروں میں قبطی مسیحیوں کے گرجا گھروں پر ہونے والے حملوں میں تقریباً 70 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ان حملوں کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں