کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اضافی بلوں اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو کے- الیکٹرک کے خلاف کارروائی کی ہدایات جاری کردیں۔

جسٹس عرفان سعادت خان کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے اضافی بلوں اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیس کے سلسلے میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ نیپرا کے-الیکٹرک کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرسکتی ہے۔

عدالت عالیہ کا مزید کہنا تھا کہ نیپرا نے علاقوں کی سطح پر (ایریا وائز) لوڈ شیڈنگ کو غیرقانونی قرار دیا تھا، لہذا کے-الیکٹرک نیپرا کے 22 جنوری 2016 کے حکم پر عمل کرے۔

واضح رہے کہ درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ فیصل صدیقی نے شہر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ میں موقف اختیار کیا تھا کہ نیپرا نے کے-الیکٹرک کو لوڈ شیڈنگ سے باز رہنے کی ہدایت کی ہے، لیکن شہر قائد کے باسیوں کو بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

مذکورہ کیس کی 24 مئی کو ہونے والی سماعت کے دوران بجلی کی غیراعلانیہ بندش میں اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے کے-الیکٹرک کے ڈائریکٹرز کو 29 مئی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ : کےالیکٹرک کے ڈائریکٹرز عدالت میں طلب

گذشتہ روز مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ میں کے-الیکٹرک اور نیپرا کے نمائندے بھی پیش ہوئے۔

درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ فیصل صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی نادہندہ ہے تو صرف اس کی لوڈ شیڈنگ کی جائے، پورے علاقے کو بجلی سے محروم نہ کیا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیپرا اپنے فیصلے پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہا ہے۔

نیپرا کے وکیل نے دلائل دیئے کہ لوڈ شڈنگ والا علاقہ بتایا جائے تو کارروائی کریں گے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ علاقہ کیوں بتایا جائے؟ نیپرا خود صورتحال کو مانیٹر کیوں نہیں کرتا؟ اگر نیپرا اپنی ذمہ داریاں پوری کرتا تو درخواستیں نہیں آتیں۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جو آج سنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کے-الیکٹرک کے سسٹم کو ایک اور بریک ڈاؤن کا سامنا

واضح رہے کہ گرمیوں کے آغاز کے ساتھ ہی شہر بھر میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے، جبکہ اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھی عوام کے سر پر مسلط ہے۔

رواں ہفتے کے دوران کے-الیکٹریک کے سسٹم میں کئی بڑے بریک ڈاؤن ہوئے جس کے باعث ادارہ اب تک شہر میں بجلی کی صورتحال پر قابو پانے میں بظاہر ناکام ہے۔

شدید گرمی اور رمضان میں سحر اور افطار کے اوقات میں طویل بجلی کی بندش کے باعث کراچی میں کئی جگہ کے-الیکٹرک کے خلاف مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں