معروف قانون دان شریف الدین پیرزادہ انتقال کرگئے

اپ ڈیٹ 02 جون 2017
شریف الدین پیرزادہ—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
شریف الدین پیرزادہ—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

کراچی: معروف قانون دان شریف الدین پیرزادہ 94 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، وہ کافی عرصے سے علیل تھے۔

شریف الدین پیر زادہ کے انتقال کے باعث سندھ ہائیکورٹ میں عدالتی کارروائی ملتوی کردی گئی، جبکہ ججز اہم مقدمات کی سماعت اپنے چیمبر میں کریں گے۔

12 جون 1923 کو ہندوستانی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر برہان پور میں پیدا ہونے والے سید شریف الدین پیرزادہ نے لنکنز اِن کالج سے بار ایٹ لاء کیا اور 1945 میں بمبئی یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔

1947 میں تقسیم کے بعد وہ پاکستان آگئے اور کراچی میں سکونت اختیار کی۔

شریف الدین پیرزادہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے سیکریٹری رہے، انھوں نے سابق صدر یحییٰ خان کے دورمیں اٹارنی جنرل کے طور پر خدمات سرانجام دیں جبکہ صدر ایوب خاب کے دور حکومت میں وہ وزیر خارجہ کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔

وہ 1985 تا 1988 تک اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے سیکریٹری جنرل بھی رہے۔

تیسرے مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر ضیاء الحق کے دور میں نظریہ ضرورت لانے او پرویز مشرف کے دور میں چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ تخلیق کرنے کا سہرا بھی ان ہی کے سر ہے۔

ان کے بارے میں تاثر ہے کہ وہ ہر فوجی بغاوت کے بعد جاری ہونے والے عبوری آئینی حکم کے خالق رہے ہیں۔

شریف الدین پیرزادہ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور حکومت میں سینئر حکومتی وکیل اور مشیر کے طور پر بھی کام کیا، جبکہ وہ سنگین غداری کیس میں سابق صدر کی دفاعی لیگل ٹیم کے سینئر وکیل بھی رہے۔

انھوں نے پاکستان، تحریک پاکستان اور آئین و قانون سے متعلق کئی کتابیں لکھیں اور کئی بین الاقوامی اداروں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

شریف الدین پیرزادہ کو 1998 میں نشان امتیاز کے اعزاز سے بھی نوازا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں