اسلام آباد: ایران کی نیوز ایجنسی (آئی آر این اے) سے منسلک پاکستانی صحافی 21 سالہ ذیشان علی پر اسلام آباد میں نامعلوم افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔

اسلام آباد میں ایرانی نیوز ایجنسی کے بیورو چیف محمد رضا منعفی نے ڈان کو بتایا کہ سیکٹر جی 9 میں رمضان کے حوالے سے معمول کے پروگرامات کی کوریج کے بعد ذیشان علی واپس سیکٹر جی 6 میں قائم نیوز ایجنسی کے دفتر آرہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے انھیں روکا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔

انھوں نے مزید بتایا کہ ’دو افراد سادہ لباس میں ملبوس تھے اور ان کے پاس پستول اور چاقو تھا جبکہ ان کی موٹر سائیکل پر رجسٹریشن نمبر موجود نہیں تھا، انھوں نے ذیشان علی سے دو کیمرے چھینے اور سے تشدد کا نشانہ بنایا‘۔

محمد رضا منعفی کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کے بعد ذیشان علی کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس منتقل کیا گیا جہاں اس کا علاج ہوا، اور 3 گھنٹے تک مشاہدے میں رکھنے کے بعد ہسپتال سے اسے ڈسچارج کردیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ واقعہ سہ پہر 1 بجے پیش آیا، ’مجھے اس تشدد کی وجہ سمجھ نہیں آئی کیونکہ ذیشان علی پاکستانی ہے اور وہ کسی غیر قانونی سرگرمیوں میں بھی ملوث نہیں اور وہ رمضان کی سرگرمیوں کے حوالے سے معمول کی کوریج کررہا تھا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’واقعے کی تحقیقات کے حوالے سے پیش رفت جاننے کیلئے میں آج (جمعہ) کو تھانے بھی جاؤں گا‘۔


یہ رپورٹ 2 جون 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں