بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحد پر کشمیر کے مقام پر دو جھڑپوں میں 6 ’حریت پسند‘ ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیہ نے دعویٰ کیا کہ آزاد جموں اور کشمیر کے سیکٹر نؤگام سے ممکنہ طور پر بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش میں 3 مبینہ عسکریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں تنیوں حملہ آور اور ایک بھارتی فوجی ہلاک ہوگیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک اور واقعے میں میچل سیکٹر میں 3 مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔

تاہم اس واقعے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مسلح جدو جہد کے آغاز اور بھارتی فوج کے خطے میں کریک ڈاؤن کے دوران اب تک 70 ہزار سے زائد کشمیری ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید پرھیں: طالب علم کی ہلاکت، کشمیر میں بھارت مخالف احتجاج

حالیہ کچھ سالوں میں بھارتی فورسز نے بڑی تعداد میں حریت پسندوں کو دبانے کی کوشش کی ہے، تاہم بھارتی حکومت کے خلاف یہاں کے عوام میں مخالفت بڑھتی جارہی ہے جس کا اظہار اب بیشتر سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں کی صورت میں نظر آرہا ہے۔

27 مئی 2017 کو کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں حزب المجاہدین کے کمانڈر سبزر احمد بٹ سمیت 11 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج نے ان نوجوانوں کو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا، تاہم آزاد ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے سبزر احمد بٹ اور ان کے ساتھیوں کو پہلے گرفتار کیا اور بعدازاں انہیں حراست کے دوران قتل کیا گیا۔

یاد رہے کہ حزب المجاہدین کے 22 سالہ کمانڈر برہان مظفر وانی کو ہندوستانی فوج نے گذشتہ سال 8 جولائی کو ایک مقابلے میں جاں بحق کیا تھا، جن کے جاں بحق ہونے کی خبر پوری ریاست میں بہت تیزی سے پھیلی اور کشمیری شہریوں کی جانب سے شدید احتجاج دیکھنے میں آیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید 4 کشمیری ہلاک

یاد رہے کہ 22 مئی کو بھی بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ایل او سی کے قریب 2 دن تک جاری رہنے والی کشیدگی کے بعد 4 علیحدگی پسندوں کے مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔

ان جھڑپوں کے دوران بھارتی سیکیورٹی فورسز کے تین اہلکار بھی ہلاک ہوئے تھے جبکہ اس واقعے کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں