کراچی: شہر قائد کے شہریوں کی جانب سے گذشتہ شب فیس بک پر ایک شیر کو کھلے عام گاڑی میں بٹھا کر سڑک پر سفر کرانے کی ویڈیو اور تصاویر پوسٹ کرنے کی دیر تھی کہ سماجی روابط کی ویب سائٹس پر ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔

فیس بک گروپ حالات اَپ ڈییٹس پر مذکورہ ویڈیو پوسٹ کرنے والے فیس بک صارفین کے مطابق اس شیر کو کراچی کے علاقے کریم آباد میں دیکھا گیا تھا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک پرہجوم سڑک سے گزرتی گاڑی کے پچھلے کھلے حصے میں بغیر کسی حفاظتی انتظام کے ایک شیر کو بٹھایا گیا ہے، جبکہ شیر کے ساتھ ایک اور شخص بھی بیٹھا ہوا ہے۔

سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر—فوٹو بشکریہ: فیس بک گروپ حالات اپ ڈیٹس
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر—فوٹو بشکریہ: فیس بک گروپ حالات اپ ڈیٹس

جبکہ آس پاس سے گزرتے ہوئے لوگ حیرت کا اظہار کرتے ہوئے گاڑی میں سوار شیر کی ویڈیو بنارہے ہیں۔

ویڈیو دیکھ کر فیس بک صارفین نے مختلف تبصرے کیے، کسی کا خیال تھا کہ قیمتی جانور کو اس حال میں رکھنا اور بغیر حفاظت سفر کرنا جرم ہے تو کسی نے اسے شیر کے مالک کا 'نمائشی اقدام' قرار دیا۔

ان ہی صارفین میں سے ایک نے شیر لے کر سڑک پر گھومنے والے شخص کی شناخت فیڈرل بی ایریا کے رہائشی ثقلین کے نام سے کی۔

سوشل میڈیا پر دھڑا دھڑ شیئر ہونے والی اس ویڈیو اور تصاویر کے بعد پولیس بھی حرکت میں آئی۔

—فوٹو بشکریہ: فیس بک گروپ حالات اپڈیٹس
—فوٹو بشکریہ: فیس بک گروپ حالات اپڈیٹس

اس حوالے سے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) وسطی مقدس حیدر کا کہنا تھا کہ شیر اور اس کے مالک ثقلین کو فیڈرل بی ایریا بلاک 13 سے گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ ان کے خلاف مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔

دوسری جانب فیس بک پر ہی شیئر ہونے والی ایک دوسری ویڈیو میں شیر کے مالک ثقلین کو پولیس کے سامنے بیان دیتے ہوئے دیکھا گیا۔

اس ویڈیو میں ثقلین کا کہنا تھا کہ وہ ڈیفنس میں ایک ڈاکٹر سے شیر کا علاج کروا کر واپس لارہا تھا۔

ثقلین کے مطابق 'چونکہ شیر کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی اس لیے اسے پیچھے بٹھایا گیا تھا، جبکہ ان کے پاس لائسنس اور فارم ہاؤس کی تمام دستاویزات موجود ہیں'۔

دوسری جانب ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق شیر کے مالک کے پاس جانور کا لائسنس موجود ہے تاہم اس لائسنس کی میعاد 2016 میں ختم ہوچکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں