بہاولپور: صوبہ پنجاب کے جنوبی علاقے احمد پور شرقیہ میں 25 جون کو آئل ٹینکر میں آتشزدگی سے ہلاک ہونے والے 125 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد انہیں دفنا دیا گیا۔

حادثے میں ہلاک ہونے والے 125 افراد کو اجتماعی طور پر دفنانے کا انتظام ضلعی انتظامیہ نے کیا، ہلاک افراد کو نمبروں کے حساب سے دفنایا گیا، تاکہ ڈی این اے آنے کے بعد ان کے اہل خانہ کو یہ بتایا جاسکے کہ کون سی قبر کس شخص کی ہے۔

آتشزدگی سے ہلاکتوں کا واقعہ عید سے ایک روز قبل اس وقت پیش آیا، جب تیز رفتار آئل ٹینکر الٹ گیا، اور لوگوں کی بہت بڑی تعداد پیٹرول کو جمع کرنے میں مصروف ہوگئی کہ اچانک آگ بھڑک اٹھی۔

ہسپتال اور ریسکیو ذرائع کے مطابق آگ کے واقعے میں 157 افراد ہلاک جب کہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔

ضلعی انتظامیہ نے 26 جون تک 123 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی تھی، جب کہ کچھ افراد دوران علاج بھی چل بسے تھے۔

دوران علاج چل بسنے کے بعد ہلاک افراد کی تعداد بڑھ کر 157 ہوگئی تھی، جن میں سے 125 افراد کی لاشیں شناخت کے قابل نہیں تھیں، اس لیے ان کے ڈی این اے نمونے ٹیسٹ کے لیے بھجوائے گئے تھے، جب کہ باقی لاشوں کو شناخت کے بعد لواحقین کے حوالے کردیا گیا تھا۔

ڈان نیوز نے اپنے خبر میں بتایا کہ ناقابل شناخت لاشوں کے ڈی این اے کے نتائج آ چکے ہیں، اب اگلے مرحلے میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جائیں گے، جس کے بعد اہل خانہ کو بتایا جائے گا کہ ان کے پیاروں کی قبر کون سی ہے۔

جن 125 افراد کو ڈی این اے کے بعد اجتماعی طور پر دفنایا گیا، ان کی قبروں پر ناموں کے بجائے نمبر لکھے گئے ہیں، اور تمام قبروں اور نمبروں کا ریکارڈ ضلعی انتظامیہ کے پاس ہے، ہلاک شدہ افراد کے اہل خانہ کے ڈی این اے کے بعد لاشوں کے ڈی این اے کو نمبروں سے میچ کیا جائے گا، جس کے بعد لواحقین کی اس بات کی اجازت دی جائے گی کہ وہ چاہیں تو لاشوں کو نکال کر اپنی مرضی سے کسی اور جگہ بھی دفنائیں۔

یہ بھی پڑھیں: بہاولپور: شیخوپورہ حادثہ: ’300 فٹ ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچا‘

ہلاک ہونے والے 125 افراد کی اجتماعی جنازہ نماز عید کے دوسرے دن ادا کی گئی، جس میں ہلاک شدگان کے اہل خانہ سمیت لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔

سانحے میں کئی خاندانوں کے ایک سے زائد افراد بھی ہلاک ہوئے، جب کہ ایک بدنصیب خاندان کے 10 افراد بھی سانحے میں چل بسے۔

واقعے کے باعث پنجاب سمیت ملک بھر میں عید کے موقع پر بھی غم کا ماحول رہا، جب کہ بہاولپور اور قریبی علاقوں میں سوگ برقرار رہا۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: آتش زدگی پر قابو پانے کیلئے فوج طلب

سانحے میں زخمی ہونے والے کچھ افراد کو لاہور سمیت صوبے کے دیگر شہروں کے ہسپتالوں میں بھی منتقل کردیا گیا، جب کہ کچھ زخمیوں کی حالت تاحال تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

واقعے کے بعد صدر مملکت، وزیر اعظم، آرمی چیف، اور دیگر رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین کے اہل خانہ سے تعزیت بھی کی۔

حکومت پنجاب نے ہلاک ہونے والے افراد کے لیے فی کس 20 لاکھ اور زخمیوں کے لیے فی کس 10 لاکھ روپے کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں