یہ عام ادویات موت کا خطرہ بڑھانے کا باعث

04 جولائ 2017
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

سینے میں جلن، کھانا ہضم نہ ہونے یا معدے میں تیزابیت کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات موت کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ عام استعمال ہونے والی ادویات جنھیں پی پی آئیز بھی کہا جاتا ہے، متعدد طبی مسائل بشمول گردوں کو نقصان پہنچنا، ہڈیوں کے فریکچر اور دماغی تنزلی وغیرہ کا خطرہ بھی بڑھاتی ہیں۔

مزید پڑھیں : دردکش ادویات کا بکثرت استعمال ہارٹ اٹیک کا باعث

سینے کی جلن، السر اور معدے کے دیگر مسائل کے اس حوالے سے متعدد ادویات عام استعمال ہوتی ہیں مگر تحقیق میں کہا گیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ان کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔

اس تحقیق کے دوران اس طرح کی ادویات استعمال کرنے والے لگ بھگ تین لاکھ افراد کے طبی ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا جبکہ معدے کی تیزابیت میں کمی لانے والی دوائیاں کھانے والے 75 ہزار افراد کو بھی دیکھا گیا۔

محققین کا کہنا تھا کہ ان ادویات کا استعمال کرنے والوں میں مختلف وجوہات کی بناءپر موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اینٹی بایوٹیکس کا زیادہ استعمال کینسر کا خطرہ بڑھائے

انہوں نے بتایا کہ عام لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ادویات بہت محفوظ ہوتی ہیں کیونکہ یہ آسانی سے مل جاتی ہیں، تاہم طویل عرصے تک ان کا استعمال انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ ضرورت پڑنے پر ہی ان ادویات کا استعمال کیا جائے اور بلاضرورت کھانے سے گریز کریں۔

تحقیق کے مطابق ان ادویات کا استعمال عادت بنالینے سے کسی بھی بیماری کی وجہ سے موت کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

یہ ادویات کولہے کے فریکچر کا خطرہ 35 فیصد، ہارٹ اٹیک کا 2 فیصد جبکہ دماغی تنزلی کا 44 فیصد تک بڑھا دیتی ہیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے جرنل بی ایم جے اوپن میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں