ایرانی پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی علاقے سے مبینہ طور پر سرحد پار حملے میں دو ایرانی شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب نے اپنی ویب سائٹ سپاہ نیوز کی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ’ہفتے کے روز ساروان کے پاکستانی علاقے سے ایک دہشت گرد ٹیم نے فائرنگ کی، دہشت گردی کے اس حملے میں دو مقامی ورکر ہلاک ہوگئے‘۔

یہ حملہ مبینہ طور پر سیستان بلوچستان کے صوبے میں ہوا۔

ایران کی پاسداران انقلاب کے غیر ملکی آپریشن ونگ کے ذمہ دار فورسز نے جوابی حملے میں ایک حملہ آور کو ہلاک اور دوسرے کو زخمی کرنے کا دعویٰ کیا، جو مبینہ طور پر پاکستان میں فرار ہوگیا۔

اس سے قبل ایرانی صدر حسن رحانی نے وزیراعظم نواز شریف کو ایک خط کے ذریعے سرحد پار عسکریت پسندی کے خلاف اقدامات کا مطلبہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ رواں سال مئ میں ایرانی فوج کے سربراہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر پاکستانی حکومت سرحد پار دہشت گردی کرنے والوں کو نہیں روکے گی تو تہران ان کی پاکستان میں موجود پناہ گاہوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

یہ بیان پاک ایران سرحد پر ہونے والے ایک دہشت گردی کے واقعے کے بعد سامنے آیا تھا جس میں 10 ایرانی سرحدی محافظ ہلاک ہوگئے تھے۔

پاکستان نے اس حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کیا تھا اور ایران کی جانب سے جاری بیان کو پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات کے خلاف اقدام قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں