کیا ڈانسرز کی جگہ روبوٹ لیں گے؟

17 جولائ 2017
—فوٹو: بشکریہ  بلانشا لی
—فوٹو: بشکریہ بلانشا لی

ویسے تو گزشتہ ایک دہائی سے روبوٹ ٹیکنالوجی نے اہم ترقی کی ہے، اور اب روبوٹ کئی ایسے کام سر انجام دینے لگے ہیں، جو پہلے صرف انسان کرتے تھے۔

حالیہ سالوں میں ٹیکنالوجی میں مزید ترقی ہوئی ہے، اور نت نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے حیران کن اور انسان سے ملتے جلتے روبوٹ بھی مارکیٹ میں آ چکے ہیں۔

کارخانوں کے محنت طلب کاموں سمیت گھروں اور ہوٹلوں کے کاموں کے لیے روبوٹ پہلے ہی موجود ہیں، جب کہ اس وقت سیکیورٹی روبوٹس سمیت شوہر اور بیوی کی جگہ لینے والے روبوٹس بھی آچکے ہیں۔

—فوٹو: بشکریہ  بلانشا لی
—فوٹو: بشکریہ بلانشا لی

یہ بھی پڑھیں: ہلاکت خیز ڈرون سے ڈلیوری بوائے تک

روبوٹ ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی کو دیکھ کر لگتا ہے کہ آنے والے سالوں میں وہ کئی ایسے کام روبوٹ سر انجام دے رہے ہوں گے، جو اب صرف انسان ہی کرتے ہیں۔

ایسے ہی کاموں میں ڈانس اور موسیقی کے سروں کو بکھیرنا بھی ہے۔

جاپانی روبوٹ آرٹسٹ مائوا ڈینکی اور اسپینش کوریا گرافر بلانشا لی آج کل ایسے منصوبے پر کام کر رہے ہیں، جن میں انسانوں کے ساتھ روبوٹ ڈانس کرتے اور موسیقی کے سر بکھیرتے نظر آئیں گے۔

—فوٹو: بشکریہ  بلانشا لی
—فوٹو: بشکریہ بلانشا لی

مزید پڑھیں: روبوٹ چیتے کی پھرتیاں

بلانشا لی نہ صرف اوپیرا ہاؤسز میں پرفارمنس دکھانے میں شہرت رکھتی ہیں، بلکہ وہ ہپ ہاپ اور اسیپینش ڈانس کی بھی ماہر سمجھی جاتی ہیں۔

بلانشا لی اور مائوا ڈینکی نے اس منصوبے کو ’روبوٹ‘ کا نام دیا ہے، جس میں 8 انسان ڈانسرز جب کہ 5 ناؤ روبوٹ ڈانسرز ہوں گے۔

ناؤ روبوٹس سے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ یہ انسانی صلاحیتوں کو استعمال کرنے کی صلاحیت رکھنے والا روبوٹ ہے۔

—فوٹو: بشکریہ  بلانشا لی
—فوٹو: بشکریہ بلانشا لی

یہ بھی پڑھیں: مریخ پر بھی روبوٹ

اس گروپ میں شامل ڈانسر روبوٹس کا قد فی الحال انتہائی چھوٹا 58 سینٹی میٹرز ہے، مگر انسانوں کی طرح ان کی 2 ٹانگیں، 2 ہاتھ، چہرہ اور آنکھیں بھی ہیں، ان کی آنکھوں میں اعلیٰ ترین رزلٹ کے ایچ ڈی کیمرے نصب ہیں۔

جاپانی آرٹسٹ کے مطابق یہ روبوٹ 8 زبانیں بول اور سمجھ سکتے ہیں، ان روبوٹس کو روبوٹ تیار کرنے والی کمپنی سافٹ بینک کی معاونت اور مدد سے تیار کیا گیا۔

روبوٹ اور انسانوں کے اس منفرد موسیقی منصوبے کی ڈائریکٹر 53 سالہ کوریا گرافر بلانشا لی ہی ہیں، جب کہ ڈانسرز کے خصوصی الیکٹرانک لباس بھی جاپانی روبوٹ تخلیقکار آرٹسٹ نے تیار کیے ہیں۔

روبوٹ نامی اس منصوبے کے مختلف جگہوں پر شوز بھی ہوچکے ہیں، جب کہ مزید شوز بھی کیے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں