بلوچستان کے وزیراعلیٰ ثنااللہ زہری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کرنا بچگانہ ہے، بلوچستان میں امن واستحکام وزیراعظم اور صوبائی حکومت کی کاوشوں کا نتیجہ ہے اور اب عوام غیر جمہوری اقدام کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

کوئٹہ میں بلوچستان حکومت میں شامل تمام جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت میں شامل تمام جماعتیں، سیاسی وجمہوری قوتیں اور عوام کو امید ہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی ) کی رپورٹ کے بعد وزیراعظم محمد نوازشریف کو عدالت عظمیٰ سے ضرور انصاف ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم روز اول سے ہی اداروں کے درمیان ٹکراؤ کے خلاف ہیں تاہم بعض عناصر کی جانب سے جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد اداروں کے درمیان ٹکراؤ کی فضا بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جو ملک، جمہوریت اور جمہوری اداروں اور عدلیہ کے لیےنقصان دہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے بدنیتی پر مبنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی جبکہ اس رپورٹ کے بعد شور شرابہ کیا جا رہا ہے حالانکہ ہم سمجھتے ہیں کہ 60 دنوں میں اتنی بڑی رپورٹ مرتب کرنا بالکل بھی ممکن نہیں ہے جبکہ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ شواہد کے لیے جے آئی ٹی میں شامل رکن نے انگلینڈ میں اپنے چچا کی فرم سے خدمات حاصل کیں جس کو ہم ایک مذموم کوشش گردانتے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد نمبر 10 ابھی تک منظر پر نہیں لائی جاسکی ہے جو جے آئی ٹی کی کریڈیبلٹی کو مشکوک بنا رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان حکومت اور اس کی اتحادی جماعتیں جانتی ہیں کہ جے آئی ٹی رپورٹ وزیراعظم کے خلاف سازش کے سوا کچھ نہیں ہے۔

ثنا اللہ زہری کا کہنا تھا کہ ہم نظام کو چلانے اور بچانے والوں کے کردار کو باعث تحسین سمجھتے ہیں جب تک سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ نہیں آتا اس وقت تک انتظار کرنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن واستحکام اور ترقی وزیراعظم نواز شریف اور صوبائی حکومت کی کاوشوں کی مرہون منت ہے، عوام اور سیاسی قیادت سمیت سیاسی وجمہوری قوتیں غیر جمہوری اقدام کو کسی صورت برداشت اور تسلیم نہیں کریں گے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان کے منتخب نمائندے عوام کی آواز بن کر یہ پیغام دے رہے ہیں کہ پاکستان غیر جمہوری اقدامات کامتحمل نہیں ہوسکتا، عوام سے بڑھ کر کوئی احتساب نہیں کر سکتا، اگر ہم نے اچھے کام کئے تو عوام ہمیں ووٹ دیں گے ورنہ مسترد کریں گے۔

بلوچستان میں داعش کی موجودگی کی تردید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کارروائیاں کرنے والے صرف داعش کا نام استعمال کر رہے ہیں۔

اس موقع پر پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ عمران خان اور دیگر کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ غیر آئینی ہے جب تک جرم ثابت نہ ہو اس وقت تک الزام، الزام ہی رہتا ہے جب کوئی جرم ثابت ہو تب ان سے مستعفی ہونے کامطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں