ایل اوسی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے دو جاں بحق

اپ ڈیٹ 18 جولائ 2017
آزاد کشمیر کے ضلع بھمبھر اور کوٹلی میں عام آبادی کو نشانہ بنایاگیا—فوٹو:اے ایف پی
آزاد کشمیر کے ضلع بھمبھر اور کوٹلی میں عام آبادی کو نشانہ بنایاگیا—فوٹو:اے ایف پی

بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر آزاد کشمیر کے دوسیکٹرز پر فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب بھمبھر کے علاقے سماہنی اور ضلع کوٹلی کے سیکٹر نکیال میں 'بلااشتعال' فائرنگ اور شیلنگ کی گئی۔

ڈپٹی کمشنر(ڈی سی) غلام حسین کا کہنا ہے کہ سماہنی سیکٹر پر فائرنگ کا سلسلہ دوپہر ایک بجے شروع ہوا تھا جہاں بھارتی فوج نے چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے عام آبادی کو نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ شیلنگ 'شدید' نوعیت کی تھی۔

ڈی سی غلام حسین نے کہا کہ اب تک دو افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور سات دیگر افراد زخمی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد کی شناخت 9 سالہ ارسلان اور یاسرہ بی بی کے نام سے ہوئی جن کا تعلق تندار اور گاؤں گوڑا سے ہے۔

زخمی افراد میں ارسلام کے والد منصف داد، اقرا شمریز، عائزہ اعظم، غلام حسین اور ان کے بیٹے عدنان ، محمد ابراہیم, محمد ریاض، عتیق رزاق اور وقار شامل ہیں جن کا تعلق مختلف گاؤں سے ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے متاثرین کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'شیلنگ کا سلسلہ وقفےوقفے سے جاری ہے اس لیے ہم متاثرین کی حتمی تعداد بتانے سےقاصر ہیں'۔

مزید پڑھیں:بھارتی فائرنگ سے5 زخمی، پاک-بھارت ڈی جی ایم اوز رابطے میں احتجاج

پولیس افسر خورشید احمد کا کہنا تھا کہ نکیال اور کوٹلی سیکٹر میں فائرنگ کا سلسلہ رات گئے شروع ہوا تھا۔

خورشید احمد نے مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ فائرنگ سے گاؤں موہرا کے 70 سالہ محمد بشیر اور ان کے 27 سالہ بیٹے عمران بشیر اور گاؤں نارملکان کے رہائشی 70 سالہ محمد خان اور ان کی بیوی جان بیگم زخمی ہوئیں۔

ان زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوٹلی اور تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال نکیال منتقل کردیا گیا۔

بھارتی فائرنگ کو دیکھتے ہوئے حکام نے نجی اسکولوں کو بند رکھنے کی ہدایت جاری کی جبکہ سرکاری اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی فائرنگ:پاک فوج کے 4 جوان دریائے نیلم میں ڈوب گئے

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی بھارتی فوج کی جانب سے نکیال سیکٹر پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے باعث 6 افراد زخمی ہوئے تھے۔

وادی نیلم میں دوروز قبل بھی بھارتی فوج نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پاک فوج کی گاڑی دریائے نیلم میں جاگری تھی اور 4 فوجی شہید ہوئے تھے۔

گزشتہ روز پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر معمول کا رابطہ ہوا تھا جہاں پاکستان کے ڈی جی ایم اور میجرجنرل ساحر شمشاد مرزا نے بھارتی ہم منصب لیفٹننٹ جنرل انیل کمار بھٹ سے احتجاج کرتے ہوئے آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچنے کی تنبیہ کی تھی۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی فائرنگ کا واقعہ گزشتہ سال مسافر بس پر ہونے والی فائرنگ جیسا ہی تھا جس میں 10 افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں