پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) میں شمولیت اختیار کرنے والی تحریک انصاف کی سابق رہنما ناز بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں خواتین کو پارٹی کے فیصلوں کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز وائز' میں گفتگو کرتے ہوئے ناز بلوچ کا کہنا تھا کہ 'آج جس طرح سے مجھے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے وہ انتہائی افسوسناک اور غیر مناسب ہے اور میری اس جماعت سے علیحدگی کی ایسی ہی کچھ سنگین وجوہات ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ 'تحریک انصاف کیلئے میں نے ہمیشہ آواز بلند کی، لیکن جب پارٹی کے فیصلوں کی بات آئی تب میری ایک بات نہیں سنی گئی اور اب ماضی کو بھول کر مجھے ہی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ 'اگرچہ تحریک انصاف نے سوشل میڈیا پر چلنے والی اس ویڈیو کی تردید کی جس میں پارٹی چیئرمین عمران خان میرے لیے غلط زبان استعمال کر رہے ہیں، لیکن اگر یہ سچ ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس جماعت میں خواتین کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔‘

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف کی اہم وکٹ گرادی

ناز بلوچ نے کہا کہ حال ہی میں پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کے بعد اپنی جماعت کے 14 مرد ارکان کو عہدے دیئے، لیکن ان میں ایک بھی خاتون شامل نہیں۔

خیال رہے کہ چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف کی اہم خاتون رہنما ناز بلوچ نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناز بلوچ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے تبدیلی کا نعرہ لگایا تاہم یہ نعرہ لگاتے ہوئے پارٹی خود تبدیل ہوگئی اور یہ اب وہ پارٹی نہیں رہی جس کے لیے ہم نے کام کا آغاز کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کراچی کی بیٹی ہونے کے ناطے عمران خان کا ساتھ دیا تھا، تحریک انصاف کے لیے میری قربانیاں سب کے سامنے ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ اچھا وقت گزرا، اس لیے کیچڑ اچھالنا نہیں چاہتی۔‘

ناز بلوچ نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف کی توجہ صرف پنجاب اور مرکز پر مرکوز ہے، عمران خان چند ہی گھنٹوں کے لیے کراچی آتے ہیں اور انہیں کارکنوں سے دور رکھا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ ناز بلوچ تحریک انصاف میں مرکزی نائب صدر کے عہدے پر موجود تھیں اور پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی دیکھ رہی تھیں۔

ناز بلوچ نے 2013 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 240 میں پی ٹی آئی کی جانب سے بحیثیت اُمیدوار حصہ لیا تھا، تاہم انہیں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سہیل منصور خواجہ کے مقابلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Naveed Chaudhry Jul 19, 2017 05:51am
Assalam O Alaikum, On the part that there is no room for women in PTI or for that mater in whole Pakistan, Our system do not elect women in genral elections (Usualy ) and they are imposed from top but party chief'swill. This results in non representative women representing women. We should change this to women elected from women vote and men elected from men's votes. Same should be done to minority and other special groups. Also sanate is a non representative forum. Their elections should also be direct votes instead of current system. One more change required is to stop anybody contesting more than one seat because it is a waste of national resources both financialy and public opinion also. Anybody disqualified after election for reasons known to him / her should be penalized financialy for the cost of re-election.
Faisal Amir Awan Jul 19, 2017 07:56am
Dear Naz, There is no qouta system in place in PTI , Nor there should be one either. So you would only get any responsible position if you deserve it,not simply because you are a female. Watch out for the PPP MPA'S who call female workers to meet them in Private offices.