خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن خیبر 4 کے دوران راجگال وادی کے 110 مربع کلومیٹر علاقے کو واگزار کرادیا گیا ہے جبکہ پنجاب میں مختلف کارروائیوں میں دہشت گردوں کے 42 مبینہ سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبرایجنسی میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران ان کے کئی ٹھکانوں کو 'تباہ' کردیا گیا اور 'فورسز کی جانب سے واگزار کیے گئے علاقوں وچا، وانا، باغ، زیارت سیریح اور پاک ڈارا میں تلاشی کی جارہی ہے'۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پنجاب رینجرز نے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور پولیس کےساتھ مل کر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف مشترکہ کارروائیاں کیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد، لاہور اور راولپنڈی سے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 42 مبینہ سہولت کاروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 'گرفتار کیے گئے افراد مبینہ طور پر دہشت گردوں کو لاہور اور اسلام آباد کے مضافاتی علاقوں میں پناہ دے رہے تھے'۔

خیال رہے کہ پاک فوج نے رواں ماہ کے آغاز میں ردالفساد کے تحت خیبر ایجنسی کی وادی راجگال کو 'دہشت گردوں سے پاک' کرنے کے لیے آپریشن خیبر 4 شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں:داعش کے خاتمے کیلئے ’آپریشن خیبر فور‘ کا آغاز

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ آپریشن کا مقصد دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ختم کرنا ہے جو وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے (فاٹا) میں موجود ہیں۔

ردالفساد کے تحت ملک میں 46 اہم آپریشنز اور 9 ہزار آپریشن خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کیے گئے۔

آئی ایس پی آر کے اعداد وشمار کے مطابق 2014 سے 2017 کےدوران تین برسوں میں 269 واقعات کی واضح کمی آگئی ہے اور جون 2017 میں صرف دو واقعات پیش آئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں