اسلام آباد: رجسٹرار احتساب عدالت اسلام آباد نے پاناما گیٹ تحقیقات کے حوالے سے شریف خاندان کے خلاف دائر ہونے والے 4 ریفرنسز میں سے 3 نیب ریفرنسز واپس کردیئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت نے نواز شریف اور ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز کے خلاف آف شور کمپنیوں کی ملکیت کے حوالے سے دائر کیا گیا صرف ایک ریفرنس منظور کیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کو واپس کیے گئے ریفرنسز میں لندن کی ایون فیلڈ جائدادوں، جدہ کی عزیزیہ اسٹیل ملز اور موجودہ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے حوالے سے دائر کیے گئے ریفرنسز شامل ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے (8 ستمبر) نیب نے احتساب عدالت میں 4 عبوری ریفرنسز جمع کرائے تھے، تاہم یہ ایک غیر معمولی بات ہے کہ ٹرائل کے لیے احتساب عدالت میں جمع کرائے گئے ریفرنسز کو تصحیح کے لیے نیب کو لوٹا دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان،اسحٰق ڈار کے خلاف 4 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر

اس سے قبل رجسٹرار نے ان ریفرنسز پر اعتراض اٹھایا تھا جس کی وجہ بیورو کی جانب سے ریفرنسز کی پانچ کے بجائے تین نقول جمع کرایا جانا تھا، جبکہ ملزمان کی کُل تعداد 5 ہے۔

نیب کے مطابق اس اعتراض کے بعد اسی روز بقیہ نقول احتساب عدالت میں جمع کرادی گئی تھیں۔

ترجمان نیب نے ڈان کو بتایا کہ بیورو احتساب عدالت کے تمام اعتراضات کو دور کرکے مکمل دستاویزات بدھ تک عدالت میں جمع کرادے گا۔

مزید پڑھیں: احتساب عدالت کو نیب ریفرنسز میں نامکمل دستاویزات پر تحفظات

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم تمام ریفرنسز مکمل کرچکے ہیں اور انہیں دوبارہ عدالت میں پیش کریں گے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ کے 4 گمشدہ صفحات موصول ہوگئے ہیں اور سپریم کورٹ سے ان کی تصدیق بھی کرائی جاچکی ہے، یہ تمام دستاویزات بدھ کو احتساب عدالت میں جمع کرائی جائیں گی‘۔

دوسری جانب نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ بیورو نے سپریم کورٹ کی 8 ستمبر کی ڈیڈلائن پر عمل کرنے کے لیے جو معلومات موجود تھی اس کے مطابق عبوری ریفرنسز احتساب عدالت میں جمع کرادیئے تھے۔

ذرائع کے مطابق بعد ازاں دیگر ممالک سے طلب کی گئی مشترکہ قانونی معاونت (ایم ایل اے) کی معلومات ضمنی ریفرنسز کی صورت میں عدالت کو فراہم کی جائے گی۔


یہ خبر 13 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں