دنیا کی 'تباہی' کی ایک اور تاریخ آنے والی ہے اور کچھ حلقوں کا دعویٰ ہے کہ ہفتہ (23 ستمبر) کو انسانوں کے اختتام کا آغاز ہوجائے گا۔

واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک عیسائی محقق نے دعویٰ کیا ہے کہ 23 ستمبر 2017 کو دنیا تباہ ہوجائے گی۔

اس محقق ڈیوڈ میڈی نے یہ دعویٰ انجیل میں دی گئی باتوں اور ہندسوں کے کوڈز کے حوالے سے کی اور ان میں نمبر 33 نمایاں تھا۔

مزید پڑھیں : ستمبر میں دنیا کا خاتمہ نہیں ہورہا، ناسا

ان کے بقول حضرت عیسیٰ 33 سال زندہ رہے، انجیل میں خدا کا ذکر 33 بار آیا، اور واضح ہے کہ یہ نمبر بہت اہمیت رکھتا ہے۔

اور اس محقق کے بقول اکیس اگست کو مکمل سورج گرہن کے 33 دن بعد یعنی 23 ستمبر کو دنیا کو تباہ ہونا ہے۔

ان کا ماننا ہے کہ دنیا کی تباہی کا سبب ایک خفیہ سیارہ نیبیرو یا پلانیٹ ایکس بنے گا جو کہ دنیا کو مکمل طور پر ختم نہیں کرے گا مگر وہ آج جیسی نہیں رہ سکے گی۔

یہ بھی پڑھیں : قیامت ڈھانے والے 8 سائنس فکشن خیالات

اور امریکی خلائی ادارے ناسا لے کر ہر خلائی ماہر عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ نیبیرو نامی کوئی سیارہ موجود ہی نہیں۔

چند سال قبل ناسا نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا تھا کہ دوربینی یا کسی بھی ذریعے سے اس سیارے کی موجودگی کی تصدیق نہیں ہوسکی اور نہ ہی ایسے شواہد ملے ہیںکہ ہمارے نظام شمسی پر کسی قسم کے کشش ثقل کے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

ان کے بقول اگر اتنی بڑی تباہی کا باعث بننے والا سیارہ آرہا ہوتا تو ہم اب تک اس کے کسی حصے کو دیکھ چکے ہوتے۔

ادارے کے مطابق اس سیارے سے متعلق تمام کہانیاں محض انٹرنیٹ افواہیں ہیں اور اس طرح کے دعوﺅں کے کوئی شواہد موجود نہیں۔

ویسے دنیا کی تباہی کے حوالے سے اکثر ایسی پیشگوئیاں سامنے آتی رہتی ہیں جو پھر دم توڑ جاتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں