گوگل نے تائیوانی کمپنی ایچ ٹی سی کے اسمارٹ فون کی تیاری کا بزنس 1.1 ارب ڈالرز (ایک کھرب 15 ارب پاکستانی روپے سے زائد) میں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس بات کا اعلان اسمارٹ فونز مارکیٹ میں اپنے نام کو برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا کرنے والی تائیوانی کمپنی نے جمعرات کو کیا۔

گوگل کو انٹیلیکچوئل پراپرٹی (آئی پی) کے ساتھ ایچ ٹی سی کے ریسرچ اسٹاف کے پچاس فیصد عملے لگ بھگ دو ہزار افراد کی خدمات بھی حاصل کرے گا جن میں سے بیشتر پہلے ہی گوگل کے پکسل ہینڈ سیٹ پر کام کررہی ہے۔

مزید پڑھیں : گوگل بڑی اسمارٹ فون کمپنی خریدنے کے قریب

ایچ ٹی سی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ اس حوالے سے معاہدہ اگلے سال کے شروع میں متوقع ہے۔

ایچ ٹی سی کے مطابق ' گوگل کو اس معاہدے سے اسمارٹ فونز اور ہارڈ وئیر بزنس میں ابھرنے کے حوالے سے سرمایہ کاری کے عزم کو مزید تقویت ملے گی'۔

کمپنی کے ترجمان نے زیادہ تفصیلات بتانے سے گزیز کیا مگر اس بات پر زور دیا کہ ایچ ٹی سی اسمارٹ فونز کی تیاری اور فروخت کا سلسلہ اپنے برانڈ کے تحت جاری رکھے گی۔

ایچ ٹی سی نے اس اعلان سے قبل اپنے حصص کی ٹریڈنگ گزشتہ روز معطل کردی تھی۔

برسوں سے ایپل کو اسمارٹ فونز کی دنیا پر اپنے آئی فون کی بدولت بالادستی حاصل رہی اور اب گوگل اس تائیوانی کمپنی کے ذریعے براہ راست ایپل کے مقابلے پر آنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بلیک بیری فونز کا دور ختم ہوگیا

گوگل نے گزشتہ سال ہی اپنا پہلا اسمارٹ فون پکسل اور پکسل ایکس ایل متعارف کرایا تھا اور اب وہ ہارڈوئیر اور سافٹ وئیر دونوں شعبوں کو اپنے ہاتھ میں کرنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ گوگل کی جانب سے اگلے ماہ پکسل اور پکسل ایکس ایل کے نئے ورژن کو متعارف کرایا جارہا ہے، جن میں سے ایک فون کو ایچ ٹی سی تیار کررہی ہے۔

گوگل اس سے پہلے 2011 میں موٹرولا کمپنی کو خرید چکا ہے مگر پھر اسے لیناوﺅ کو فروخت کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں