پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے سینیٹ سے منظور ہونے والے انتخابی اصلاحاتی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بل کے حق میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے تین سینیٹرز نے ووٹ دیے۔

شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے انتخابی اصلاحاتی بل 2017 کو عدالت میں چیلنج کرنے پر غور پر شروع کردیا ہے اوریہ بل عدالت میں چیلنج ہوجا ئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بل کا جائزہ لے رہی ہے اورمشاورت کے بعد چیلنج کرنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری آپس میں رابطے میں ہیں اور بل کے حق میں پیپلز پارٹی کے تین سینیٹرز نے حکومت کی حمایت میں ووٹ دیا۔

مزید پڑھیں:نواز شریف کے پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار

ان کا کہنا تھا کہ بل کے حق میں پی پی پی کے سینیٹرز فاروق ایچ نائیک، روبینہ خالد اور فتح محمد حسنی نے حکومت کو ووٹ دیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آصف زرداری اپنی ممکنہ نااہلی کے ڈر سے مسلم لیگ نواز کا ساتھ دے رہے ہیں، پی پی پی کے دانت دکھانے کے اور کھانے کے اور ہیں۔

خیال رہے کہ بل کی ووٹنگ کے وقت غیر حاضری پر پی ٹی آئی نے سینیٹر نعمان وزیر کو شو کاز نوٹس جاری کردیا ہے۔

نوٹس میں نعمان وزیر سے رائے شماری کے وقت غیر حاضر رہنے کے حوالے سے پوچھا گیا ہے۔

یاد رہے کہ انتخابی اصلاحاتی بل گزشتہ روز سینیٹ سے منظور ہوا تھا تاہم بل میں نااہل شخص کے سیاسی جماعت کے عہدیدار بننے کے حوالے سے ترمیم پر ووٹنگ میں اپوزیشن کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف کے لیے پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر بننے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

پی ٹی آئی کے اپوزیشن جماعتوں سے رابطے

شاہ محمود قریشی نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سمیت حزب اختلاف کی جماعتوں سے رابطے شروع کردیے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قائد حزب اختلاف کی تبدیلی کا شوق نہیں ان کے مک مکا کا خوف ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں کسی شخصیت سے اختلاف نہیں ہے لیکن ہم نے ایک مشاورتی عمل کا آغاز کیا ہے جس کے سلسلے میں 26 ستمبر کو ایک وفد کے ساتھ فاروق ستار سے ملاقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:ایم کیو ایم شاہ محمود کو اپوزیشن لیڈر بنانے کے لیے سرگرم

ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی خدمت میں حاضر ہونے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں جبکہ چوہدری برادران اور جمشید دستی سے بھی بات ہو چکی ہے۔

قبل ازیں ایم کیوایم کی جانب سے رواں ماہ ہی کراچی میں پی پی پی سے اختلافات کے باعث خورشید شاہ کو عہدے سے ہٹا کر شاہ محمود قریشی کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف بنانے کے لیے پی ٹی آئی سے رابطے کیے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

israr Muhammad Khan Yousafzai Sep 24, 2017 01:28am
شاہ محمود صاحب عوام اور اپنی پارٹی کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کریں ترمیم کی منظوری میں پیپلز پارٹی سے زیادہ پی ٹی آئی شامل تھی نعمان وزیر کو نشانہ بنایا جارہا ھے ورنہ پی ٹی آئی کے دیگر سینیٹر بھی ووٹنگ کے وقت غیر حاضر تھے آصف زرداری کی نااہلی کا کوئی امکان نہیں البتہ عمران حان صاحب پر سپریم کورٹ میں نااہلی کا مقدمہ اخری مراحل میں داخل ھوچکا ھے اس وجہ سے پی ٹی آئی نے ترمیم کی مزاحمت نہیں کی