وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اورامریکا کو خطے میں پائیدار امن کے مشترکہ مقصد کے حصول کیلئے فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

واشنگٹن میں یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں خطاب کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ ’دنیا بھر میں لاکھوں افراد دہشت گردی سے متاثر ہوئے، دہشت گردی نے دنیا بھر کو بہت جانی نقصان پہنچایا، پاکستان نے دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے اہم کردار ادا کیا، پاکستان میں جمہوری ادارے متحرک اور مستحکم ہورہے ہیں جبکہ پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال کی بہتری سے معیشت بہتر ہوئی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم افغانستان میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں، افغانستان میں 16 سال سے جاری جنگ سے خطے کے ملک متاثر ہوئے جبکہ خطے میں دیرپا امن کے لیے افغانستان میں امن و سلامتی کا قیام ناگزیر ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان محفوظ و خوشحال مستقبل اور انتشار پسند قوتوں کو شکست دینے کے لیے شراکت داری قائم کرنے کا خواہشمند ہے، پاکستان خود کو امریکا کا دیرینہ دوست سمجھتا ہے اور دوستوں کو ہر دور میں اپنے دوستانہ تعلقات کو نئی جہت دینے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ ہمارے تعلقات بعض مشترکہ اقدار سے جڑے ہوئے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’علاقائی روابط اور تعاون کو بہتر بنانا ہماری پالیسی کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے اور پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اس پالیسی کا اہم حصہ ہے، کیونکہ اس کے تحت کئی انفراسٹرکچر اور ترقیاتی منصوبے قائم ہوں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی روابط کو بہتر بنانے کے لیے ’کاسا‘ اور دیگر منصوبوں پر بھی کام کر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں