ویتنام میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 54 ہوگئی

14 اکتوبر 2017
حکام کے مطابق حالیہ بارشوں سے وسطی اور شمالی صوبے زیادہ لپیٹ میں آئے ہیں—فوٹو:اے ایف پی
حکام کے مطابق حالیہ بارشوں سے وسطی اور شمالی صوبے زیادہ لپیٹ میں آئے ہیں—فوٹو:اے ایف پی
ویت نام میں 2009 میں شدید طوفان سے 150 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے—فوٹو:اے پی
ویت نام میں 2009 میں شدید طوفان سے 150 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے—فوٹو:اے پی

ویتنام کے وسطی اور شمالی علاقوں میں بدترین سیلاب اور زمینی کٹاؤ کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 54 تک پہنچ گئی۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امدادی کارکنوں کو مزید 39 لاپتہ افراد کی تلاش ہے جو ویتنام میں ہونے والی شدید بارشوں کے بعد مختلف صوبوں سے لاپتہ ہوگئے تھے۔

بارشوں کے دوران ہلاک ہونے والے مقامی صحافی کی لاش بھی برآمد کرلی گئی ہے جو سیلاب اور بارش کی صورت حال کی رپورٹنگ کےدوران ین بائی صوبے کے دریا میں گر گئے تھے۔

مزید پڑھیں:ویت نام میں لینڈ سلائیڈنگ، طوفان سے 43 افراد ہلاک

صوبے کی عوامی کمیٹی کے چیئرمین ڈو ڈوس ڈوئے کا کہنا تھا کہ 'ہم نے امدادی کوششوں کے لیے 2500 سے زائد فوجی اورپولیس اہلکاروں کے علاوہ ہزاروں سویلین امدادی کارکنوں کو بھی متحرک کیا ہے'۔

ویتنام کی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے 33 ہزار مکانات تباہ ہوچکے ہیں، زرعی زمینیں اور سیکڑوں ڈیموں کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

اتھارٹی کے اعداد وشمار کے مطابق شمالی صوبے ہوا بنھ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جہاں سب سے زیادہ نقصانات ہوئے تھے جبکہ 17 افراد جاں بحق اور 15 لاپتہ ہیں اسی طرح وسطی صوبے تھانھ ہوا میں 14 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ گزشتہ روز 37 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ویتنام میں سیلاب سے 11 افراد ہلاک

یاد رہے ویتنام میں رواں سال ہی شدید بارشیں اور طوفان آیا تھا جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 170 کے قریب ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

خیال رہے کہ ویتنام جغرافیائی طور پر ایک ایسے خطے میں واقع ہے جہاں مئی سے اکتوبر کے دوران طوفان آتے رہتے ہیں اور گزشتہ سال اکتوبر میں بارشوں اور سیلاب سے کئی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

ویتنام میں 2009 میں شدید طوفان آیا تھا جس کو ٹروپیکل اسٹورم کیسٹانا کا نام دیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 150 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں