کیا آپ کا بلڈ گروپ ہارٹ اٹیک کی وجہ ہوسکتا ہے؟

اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2017
یہ بات نیدرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات نیدرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

دل کا دورہ دنیا بھر میں اموات کی بڑی وجہ ہے اور عام طور پر اس کا سبب ناقص طرز زندگی ہوتا ہے جبکہ جسمانی سرگرمیوں سے دوری بھی ایک بڑا سبب ہے۔

تاہم اب ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ بلڈ گروپ بھی ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ بات نیدرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

گرونینگن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا کہ خون کے گروپ سے جانا جاسکتا ہے کہ کسی فرد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ ہے یا نہیں۔

تحقیق کے مطابق اے (A)، بی (B) اور اے بی (AB) بلڈ گروپ کے حامل افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ او (O) بلڈ گروپ کے حامل افراد کے مقابلے میں نو فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ اے اور بی بلڈ گروپ کے حامل افراد میں اس جان لیوا دورے کا خطرہ ممکنہ طور پر اس لیے زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ان میں ایک قسم کے پروٹین von Willebrand کا اجتماع زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کے مطابق اے بلڈ گروپ کے حامل افراد میں کولیسٹرول کی سطح زیادہ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے جو کہ ہارٹ اٹیک کے بڑے اسباب میں سے ایک ہے۔

اسی طرح اے اور بی بلڈ گروپ والے افراد میں ایک پروٹین ہائیر گلیسٹین تھری کی سطح بھی زیادہ ہوتی ہے جو جسمانی ورم کا باعث بنتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ خون کی شریانوں سے متعلق امراض کے تجزیے کے حوالے سے بلڈ گروپ کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے اور اسے کولیسٹرول، عمر، جنس اور بلڈ پریشر جیسے عوامل کے ساتھ دیکھا جانا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں