امریکا کا ایران کے خلاف سعودی، عراق اتحاد پر زور

22 اکتوبر 2017
امریکی وزیرخارجہ نے ریاض میں سعودی عرب اور عراق کی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں شرکت کی—فوٹو:اے پی
امریکی وزیرخارجہ نے ریاض میں سعودی عرب اور عراق کی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں شرکت کی—فوٹو:اے پی

امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے سعودی عرب اور عراق کے درمیان کورڈی نیشن کمیٹی کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کر کے خطے میں ایران کے بڑھتے اثر رسوخ کو روکنے کے ٹرمپ انتظامیہ کے عزائم کا عملی آغاز کردیا۔

ریکس ٹیلرسن سعودی عرب کے دورے پر گزشتہ روز ریاض پہنچے جہاں انھوں نے سعودی فرمانروا سلمان اور عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی کے ساتھ سعودی عرب اور عراق کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔

انھوں نے اجلاس میں شامل رہنماؤں کو تعلقات کی اہمیت کو نمایاں کرتے ہوئے دونوں ممالک کو آپس میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔

امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ 'دونوں ممالک نے ہماری امیدوں کے مطابق رابطوں کا عملی طور پر آغاز کردیا ہے اور امید ہے کہ موجودہ مسائل کے حل کے لیے تعاون کو مزید بڑھائیں گے'۔

دونوں ممالک کے رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'سعودی عرب اور عراق کے درمیان بہتر ہوتے تعلقات ہماری سیکیورٹی کو بہتر کرنے، استحکام اور وسیع مفاد کے حصول کے لیے اہم ہوں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا 'ان اقدامات پر خوش ہے اور آپ پر زور دیتا ہے کہ خطے کے استحکام کے لیے تعلقات کو وسیع کریں اور امریکا تعاون کے لیے ہمہ وقت تیار ہے'۔

اس موقع پر سعودی فرمانروا سلمان نے کہا کہ 'ہمیں اپنے خطے میں دہشت گردی، انتہا پسندی اور ملکوں کو عدم استحکام کرنے جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے جس کے لیے ہماری بھرپور توجہ کی ضرورت ہے اور ہم عراق کو اتحاد و اتفاق کے لیے تعاون کا یقین دلاتے ہیں'۔

عراق کے وزیراعظم حیدرالعبادی کا کہنا تھا کہ 'ہم پرعزم ہیں اور ماضی کو چھوڑ کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور خطہ مزید کسی قسم کی تقسیم کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے جبکہ ریاست کے اندرونی معاملات پر مداخلت کو روکنا چاہیے'۔

تبصرے (1) بند ہیں

Malik sunny Oct 23, 2017 03:25am
Nothing to say about corrupt goverments of pakistan.there is need to implement laws in country.