ریاض: یمن کے حوثی قبائل کی جنب سے سعودی عرب کے سرحدی علاقوں میں بڑھتے ہوئے میزائل حملوں اور ان میں ایک پاکستانی کی ہلاکت کے بعد سعودی عرب نے بھاری اسلحے اورٹینکوں سے لیس فوج کو سرحدی علاقوں میں تعینات کردیا ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں جاری لڑائی کے دوران یہ کسی بھی پہلے غیرملکی کی ہلاکت ہے جبکہ یمن میں اب تک اتحادیوں کی فضائی آپریشنز میں 1400 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

سعودی عرب کے خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سول ڈیفنس کے ترجمان علی الشہرانی کا کہنا ہے کہ یمن سے آنے والے میزائل نے سعودی شہر نجران میں ایک اسکول اور اس کی اطراف میں موجود عمارتوں کو نشانہ بنایا، جس میں ایک پاکستانی شہری ہلاک جبکہ ایک بچے سمیت مختلف مملک سے تعلق رکھنے والے 4 شہری زخمی ہوگئے۔

سعودی نشریاتی ادارے نے اپنی ویڈیو فوٹیجز میں ایک عمارت پر راکٹ کا حملہ دکھایا ہے۔

پاکستانی حکام نے اپنے شہری کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پاکستانی عہدیدار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے پاکستانی شہری کی شناخت کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ایس پی اے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز نجران کے قریب ضلع جازان پر بھی حملہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ یمن میں اتحادیوں کی جانب سے شروع کی جانے والی فضائی کارروائی کے بعد سے اب تک سعودی عرب کے علا قوں میں حوثیوں کے میزائل حملوں میں 12 سعودی شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

گزشتہ دنوں سعودی عرب نے انسانی بنیادوں پر یمن میں پانچ روز کے لئے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جس کی بعد ازاں حوثیوں قبائل نے بھی توثیق کردی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں