وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بلوچستان کو دوسرے صوبوں کے برابر لانے کے لیے 10 سالہ ’میگا ترقیاتی پروگرام‘ کا اعلان کر دیا۔

شاہد خاقان عباسی ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے، ایئرپورٹ پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔

وزیر اعظم نے دورے کے دوران صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا۔

انہوں نے گورنر ہاؤس میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کی ترقی کیلئے 1.6 ارب ڈالر مختص

بعد ازاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ ’نئے اعلان کردہ ترقیاتی منصوبے کے تحت صوبے کی تمام یونین کونسلوں کو بجلی، پانی، گیس اور تعلیم و صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ’وفاقی حکومت اس منصوبے کے لیے 50 فیصد فنڈز فراہم کرے گی، جبکہ باقی فنڈز کی ذمہ صوبائی حکومت کی ذمہ ہوگی۔‘

وزیر اعظم نے بلوچستان کے مختلف حصوں 11 ایل این جی پلانٹس کی تعمیر کا بھی اعلان کیا، جن پر 20 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔

انہوں نے زمینی راستے سے ایران جانے والے زائرین کے لیے سہولیات کی عدم دستیابی کے حوالے سے بھی بات کی اور حکومت کی جانب سے زائرین کو تفتان میں پاک ایران سرحد پر ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔

مزید پڑھیں: 201 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری

2018 کے عام انتخابات سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہی کرائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’موجودہ حکومت کی مدت جون میں مکمل ہوگی جس کے دو ماہ بعد الیکشن منعقد ہوں گے۔‘

تبصرے (1) بند ہیں

SHARMINDA Nov 15, 2017 10:10am
Pre-poll rigging. Gov slept for last 5 years, and before their departure with uncertain future, they are promising 10 year plan. Most of poor Pakistanis still believe them.