اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزارت داخلہ سے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی سفارش کر دی۔

نیب ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسحٰق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کے حوالے سے فیصلہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا۔

احتساب عدالت نے دو روز قبل آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس میں مسلسل عدم حاضری پر اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

اسحٰق ڈار سینے میں تکلیف کے باعث لندن کے ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

گزشتہ سماعت میں اسحٰق ڈار کے وکلاء کی جانب سے ان کے میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیے گئے اور ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی گئی، جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

وزیر خزانہ آخری بار 23 اکتوبر کو ساتویں بار احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ نیب کی جانب سے اسحٰق ڈار کے خلاف ایک ارب 20 کروڑ کے حدیبیہ پیپرز ملز کا ریفرنس دوبارہ کھولنے کے بعد وزیر خزانہ کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوتا نظر آرہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس: شریف خاندان کے ایک اور امتحان کا آغاز

پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کے بعد دائر ہونے والے ریفرنس کے بعد اسحٰق ڈار کے خلاف یہ دوسرا میگا کرپشن کیس ہوگا جس کی نیب تحقیقات کرے گا۔

نیب کی پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں قانونی تقاضہ پورا کرنے کرنے کے لیے نیب، حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس کی تحقیقات کا دوبارہ آغاز کر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں