انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعت میں بھارت کافی عرصے سے دیگر ممالک کے مقابلے میں کافی آگے ہے مگر اب لگتا ہے کہ پاکستان اس میدان میں اپنے پڑوسی ملک کو بتدریج پیچھے چھوڑتا جارہا ہے۔

آﺅٹ لک انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ بھارت کی طرح اب پاکستان آئی ٹی کی صنعت میں ابھر کر سامنے آنے والا ہے۔

مزید پڑھیں : پاکستان 5 جی سروس کا تجربہ کرنے والا جنوبی ایشیا کا پہلا ملک ہوگا

اس بات کا ثبوت گزشتہ ماہ اس وقت سامنے آیا جب امریکا سے تعلق رکھنے والی ایک آئی ٹی کمپنی نوئیڈا نے بھارت میں 125 افراد کو ملازمت سے فارغ کیا، مگر اسی روز اسلام آباد میں اسی کمپنی نے لگ بھگ اتنے ہی تعداد میں اسلام آباد میں لوگوں کو بھرتی کیا۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو سال سے بھارتی آئی ٹی صنعت میں ملازمتوں سے برطرفی کی شرح میں سنگین حد تک اضافہ ہوا ہے جبکہ پاکستان میں اس کے برعکس اس شعبے میں روزگار کے مواقع بڑھے ہیں۔

جریدے کے مطابق سرحدی خلاف ورزیوں اور سرجیکل آپریشنز سے قطع نظر پاکستان جس معاملے میں بھارت کو صحیح معنوں میں زک پہنچا سکتا ہے وہ آئی ٹی ملازمتوں کا حصول ہے، جس کی صنعت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور یہاں ڈیٹا آپریٹرز اور بی پی او کالرز نسبتاً سستے ہیں۔

اس جریدے کا دعویٰ تھا کہ چین پاکستان کی ٹیکنالوجی صنعت کی ترقی میں مدد کررہا ہے اور یہ بالکل ایسے ہی جیسے بیس سال پہلے امریکا نے بھارتی صنعت کو آگے بڑھنے میں مدد دی تھی۔

رپورٹ کے مطابق فری لانسر کی تعداد کے حوالے سے پاکستان اس وقت تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے جبکہ ای کامرس کی دنیا کے بڑے نام علی بابا نے پاکستانی حکومت سے ایک مفاہمتی یاداشت سے دستخط کیے ہیں، جس کے تحت اس شعبے میں 400 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں : اپنی سی وی میں یہ غلطیاں کبھی مت کریں

جریدے کا کہنا تھا کہ سی پیک سے ہٹ کر بھی چین کا اثررسوخ پاکستان میں بڑھ رہا ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے انکشاف کیا ہے کہ ٹیلی کام سیکٹر میں چینی سرمایہ کاری رواں سال جولائی اور اگست میں 92.5 ملین ڈالرز رہی جس کا مقصد تھری جی اور فور جی کوریج کو بہتر بنانا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ چائنا ٹیلی کام (زونگ) نے پی ٹی سی ایل کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد پاکستان میں آپٹک فائبر نیٹ ورکس کو بہتر بنانا ہے۔

جریدے سے بات کرتے ہوئے پاکستان سافٹ وئیر ہاﺅسز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل شہریار حیدری نے بتایا کہ اس وقت ہر سال دس ہزار کے قریب آئی ٹی گریجوٹ جاب مارکیٹ کا حصہ بن رہے ہیں اور انڈسٹری کی قدر تین ارب ڈالرز تک جاپہنچی ہے، جو کہ بھارتی صنعت کے مقابلے میں اتنی زیادہ نہیں، مگر یہ پڑوسی ملک کے لیے لمحہ فکریہ ضرور ہے۔

رپورٹ کے مطابق سترہ کروڑ پاکستانی انگلش کو اس حد تک جانتے ہیں جو ڈیٹا انٹری یا نچلے درجے کی آئی ٹی ملازمتوں کے لیے درکار صلاحیت کے لیے کافی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں