میرپورخاص: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ماضی میں ان کی جماعت کو توڑنے کے لیے جتنے بھی آپریشن کیے گئے وہ ناکام ہوئے اور مستقبل میں بھی اس طرح کی کوشش ناکامی کا باعث بنے گی۔

میرپور خاص پہنچنے پر نکالی گئی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ بات تمام لوگوں پر واضح ہوچکی ہے کہ حق پرست قیادت کے مہاجر مینڈیٹ کو ختم نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی کسی آپریشن یا سازش کے تحت اسے تقسیم کیا جاسکتا۔

ریلی غریب آباد، ہیر آباد اور ماڈل کالونی سے ہوتی ہوئی مارکیٹ چوک پر ایم کیو ایم پاکستان کے دفتر پہنچی، اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر، سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن، عامر خان اور پارٹی کی دیگر سینئر قیادت بھی ان کے ہمراہ تھے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے تمام مشکلات کے باوجود پارٹی کارکنوں کے غیر متزلزل رویے پر خوشی کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: فاروق ستار نے سیاست چھوڑنے کا فیصلہ واپس لے لیا

انہوں نے پارٹی میں گروپ بندی کے حوالے کہا کہ جو گروپ بنانا اور اس کی قیادت کرنا چاہتے ہیں وہ عوام کی حمایت حاصل نہیں کرسکتے، ایسے تمام دھڑوں کی منزل موہن جو دڑو ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ آج کی ریلی سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں میر پور خاص کے شہری ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کو منتخب کریں گے اور 1990 کی کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کی نشست پر یہ ہماری دوسری کامیابی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی میرپورخاص میں ایک بڑا جلسہ کرے گی جس کی تاریخ کا اعلان 8 دسمبر کو حیدرآباد میں کیا جائے گا، 8 دسمبر کا دن سندھ کے تمام شہروں سے آلودہ فضا کا خاتمہ کرے گا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے اردو بولنے والوں اور دیگر برادریوں کے درمیان ہم آہنگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کا اصل مقصد ان تمام لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے تاکہ وہ اپنے اصل مسائل کا حل مشترکہ طور پر خوش اسلوبی سے کرسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل صوبے بھر میں پیار، امن اور بھائی چارگی کو فروغ دے گا، انہوں نے زور دیا کہ اس بات کو ماننے کی ضرورت ہے کہ میرٹ کا قتل عام اور انصاف کو معطل کیا گیا تھا۔

فاروق ستار نے کہا کہ ہم ان کی اولادیں ہیں جنہوں نے پاکستان حاصل کرنے کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں اور ہم ضرورت پڑنے پر ملک کے دفاع کے لیے اس طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔

شہریوں کی جانب سے ریلی میں بڑی تعداد میں شرکت پر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ نہ صرف مہاجر بلکہ سندھی، پنجابی، پختون، بلوچ، سرائیکی، ہزاروال اور دیگر قومیت کے لوگوں نے بھی اس ریلی میں شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: ’اتحاد کا مقصد ایم کیو ایم کو ختم کرنا‘

ایم کیو ایم پاکستان کے دیگر رہنماؤں نے بھی ریلی سے خطاب کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد میرپورخاص میں ایئرپورٹ، اینجینئرنگ اور میڈیکل کالج اور یونیورسٹی تعمیر کریں گے۔

ریلی کالونی روڈ کے قریب پہنچی تو اسے کشیدہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ یہ علاقہ پاک سرزمین پارٹی ( پی ایس پی ) کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی جس کے باعث ریلی کا رخ ہیرا آباد کی جانب موڑنے کا کہا گیا۔

ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے کافی دیر بحث کے بعد قیادت نے ریلی کو پولیس کے مشورے کے مطابق ہیرآباد کی جانب موڑ دیا۔

واضح رہے کہ 1990 کے انتخابات میں میرپورخاص سے انیس ایڈووکیٹ نے قومی اسمبلی کی نشست جیتی تھی جبکہ انیس ایڈووکیٹ اب پی ایس پی کے رہنما ہیں۔


یہ خبر 05 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں