برسلز: یورپی یونین نے دوٹوک الفاظ میں اسرائیلی وزیراعظم کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یورپی ممالک بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلے کی حمایت کرے۔

یورپی یونین کے خارجہ امور کی نگران فیڈیریکا موگیرینی نے کہا کہ ‘شہر کی مقدس حیثیت پر تبدیلی قبول نہیں کی جائے گی’۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے فیصلے کے بعد اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ‘ٹرمپ نے حقائق میز پر رکھے ہیں’۔

یہ پڑھیں: بیت المقدس سے متعلق ٹرمپ کے فیصلے پر دنیا بھر میں تنقید

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برسلز میں پیر کے روز یورپی یونین کے وزرائے خارجہ سے ملاقات میں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا تھا کہ ‘وہ امید کرتے ہیں کہ تمام یورپی ممالک امریکی فیصلے کی توثیق کریں’۔

اسرائیلی وزیراعظم کے بیان پر 28 یورپی ممالک کے خارجہ امور کی نگران فیڈیریکاموگیرینی نے دوٹوک جواب دیا کہ ’اسرائیل ہم سے کسی بھی قسم کی توقعات نہ رکھے’۔

واضح رہے کہ یورپی یونین نے بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلے کو امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔

برسلز کے اجلاس میں اسرائیل کے وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ‘یورپی یونین میں شامل ممالک بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنے اپنے سفارتخانے منتقل کریں گے اور امن، سیکیورٹی اور خوشحالی کے لیے کام کریں گے’۔

یہ بھی پڑھیں: 'ایران بیت المقدس کے حوالے سے امریکی فیصلے کو برداشت نہیں کرے گا'

یورپی یونین کے خارجہ امور کی نگران فیڈیریکا موگیرینی نے واضح کیا کہ ‘یورپی یونین فلسطین کو امداد فراہم کرتا ہے اور بیت المقدس کے معاملے پر عالمی رائے شماری کا احترام کرے گا’۔

انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل اور فلسطین کے لیے درمیان دو طرفہ امن کے لیے ضروری ہے کہ بیت المقدس کو دونوں ممالک (اسرائیل اور فلسطین) کا دارالحکومت رہنے دیا جائے جو بنیادی طور پر عرب اسرائیل جنگ 1967 کے بعد کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ یورپی ممالک کی جانب سے امریکی فیصلے کی تائید نہ کرنے پر اسرائیلی وزیراعظم نے یورپی ممالک کو ‘منافق’ قرار دیا تھا۔

فرانس کے دورے پر روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا تھا کہ وہ یورپ کا احترام کرتے ہیں لیکن اسرائیل سے متعلق یورپ کا دہرا معیار قبول کرنے پر تیار نہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کامقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان

پریس کانفرنس میں فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل پر راکٹ حملوں کی مذمت کرتے ہیں لیکن ان کے بقول ساتھ ہی وہ صدر ٹرمپ کے یروشلم سے متعلق فیصلے کے بھی مخالف ہیں۔

فرانسیسی صدر نے امریکی فیصلے کو بین الاقوامی قوانین کے خلاف اور امن کو داؤ پر لگانے کا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے خود اسرائیل اور اسرائیلیوں کے تحفظ کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔


یہ خبر 12 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں