نئی دہلی: پولیس کے مطابق بھارت کے سیاست دان کے مبینہ قتل کے مقدمے میں عدالت کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے بعد سے بھارت کے واحد وزیر خوشی (Happiness minister) کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے جارہے ہیں۔

خیال رہے کہ لعل سنگھ آریا کا کام 7 کروڑ آبادی کے چہروں پر خوشی کے تاثرات لانا ہے۔

مزید پڑھیں: بابری مسجد کیس:بھارتی عدالت کا تنازع مذاکرات سے حل کرنے کا مشورہ

لعل سنگھ آریا کو 2009 سے مخالف جماعت کے سیاست دان کے قتل کے مقدمے میں مطلوب ہیں۔

واضح رہے کہ رواں سال جنوری کے مہینے میں مدھیہ پردیش بھارت کی واحد ریاست کے طور پر سامنے آئی تھی جہاں وزیر خوشی تعینات کیا گیا تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے 53 سالہ رہنما کے خلاف ضلع بھنڈ کی عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جس کے بعد وہ رو پوش ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: طاہر سے شادی:بھارتی شہری عظمیٰ نے عدالت میں جواب جمع کرا دیا

بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ وہ آریا کو 19 دسمبر کو ہونے والی عدالت کی آئندہ کی سماعت سے قبل گرفتار کرلیں گے جس کے لیے پولیس نے چھاپوں کا آغاز کردیا تاہم وہ اپنی رہائش گاہ پر موجود نہیں۔

یاد رہے کہ لعل سنگھ آریا کو ریاست کی جانب سے جنوری کے مہینے میں شہریوں میں عدم برداشت کے خلاف اور خوشیاں بکھیرنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔

بھارت میں ان کی تعیناتی بھوٹان میں ہونے والے مجموعی قومی خوشی کے پروگرام کے بعد شروع کی گئی تھی۔

بھوٹان کی عوام میں خوشی بکھیرنے کے اس پروگرام نے واضح کامیابی حاصل کی تھی۔


یہ خبر 14 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں