پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الہٰی آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق مقدمات کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور میں پیش ہوئے۔

نیب ذرائع کے مطابق چوہدری برادران کو گیارہ صفحات پر مشتمل سوالنامہ مکمل کرنے کے لیے دیا گیا جس میں نام، پتہ، بچوں کے کاروبار کی تفصیل کے علاوہ کاروبار، آمدن اور اخراجات کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں۔

چوہدری پرویز الہٰی نے نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم تمام مقدمات کا سامنا کرنے کو تیار ہیں جیسے پہلے کیا تھا۔

خیال رہے کہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف 2 ارب 42 کروڑ 80 لاکھ روپے سے زائد رقم کی کرپشن کا الزام ہے۔

چوہدری برادران کے خلاف سوالنامہ نیب آرڈیننس کی سیکشن 19 اور 27 کے تحت بنایا گیا اور ڈی جی نیب اور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کی منظوری کے بعد تفتیشی ٹیم کو دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:’تحقیقات سے خوف نہیں کیونکہ ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا‘

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے چوہدری برادران کے خلاف مبینہ کرپشن کی براہ راست انویسٹی گیشن کی ہدایت کرتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو تفتیش جلد از جلد مکمل کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ چوہدری برادران کے خلاف 4 جنوری 2000 کو تفتیش شروع کی گئی تھی جبکہ جولائی 2015 میں نیب کی جانب سے سپریم کورٹ میں زیر التوا 179 مقدمات پیش کیے تھے جن میں ایک یہ مقدمہ بھی تھا۔

نیب ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہٰی سے تمام تر اثاثوں کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں جبکہ چوہدری برادران نے متعدد نوٹسز کے باوجود اثاثوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی تھیں۔

نیب، ایل ڈی اے، ایکسائز اور دیگر محکموں سے چوہدری برادران اور ان کے خاندان کے ارکان کے اثاثوں کی تفصیلات حاصل کر چکا ہے۔

یاد رہے کہ چوہدری برادران اس سے قبل 6 نومبر کو نیب لاہور کے سامنے پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں